سرینگر میں ٹرائل کورٹ نے پیر کو ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) محمد ایوب پنڈت کے لینچنگ معاملے میں ایک ملزم کو ضمانت دے دی۔ محمد ایوب پنڈت کو 22 جون 2017 کو نوہٹہ سرینگر میں ہلاک کیا گیا تھا۔ پراسیکیوشن اور دفاعی وکیل کو سننے کے بعد، ایڈیشنل سیشن جج/ (TADA/ POTA) سرینگر کی عدالت نے جس کی صدارت منجیت سنگھ منہاس نے کی، نے ملزم معین احمد متو کی ضمانت منظور کر لی۔ Accused of DSP Pandit Lynching granted bail
DSP Ayub Pandit Lynching Case: ڈی ایس پی پنڈت لنچنگ کے ملزم کو ملی ضمانت
ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) محمد ایوب پنڈت کی لنچنگ معاملے میں ایک ملزم کو ضمانت مل گئی ہے۔ محمد ایوب پنڈت کو 22 جون 2017 کو نوہٹہ سرینگر میں ہلاک کیا گیا تھا۔ Accused in DSP Pandit lynching gets bail
کوٹ بھلوال جموں کی انتظامیہ کو لکھے گئے اپنے حکم میں عدالت نے کہا کہ 'ملزم کو دو لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے پیش کرنے پر ضمانت قبول کی گئی ہے۔ آپ (کوٹ بھلوال جموں انتظامیہ) کو ہدایت دی جاتی ہے کہ اگر ملزم معین احمد متو کسی دوسرے کیس یا جرائم میں ملوث نہیں ہے تو اسے ذاتی مچلکے پر رہا کیا جائے۔" عدالت کا مزید کہنا تھا کہ "ملزم گواہوں یا استغاثہ کو بالواسطہ یا بلاواسطہ متاثر نہیں کرے گا اور استغاثہ کے ثبوت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کرے گا۔ وہ عدالت کی پیشگی اجازت کے بغیر جموں و کشمیر نہیں چھوڑے گا اور اس مدت کے دوران اپنی رہائش نہیں بدلے گا۔"
قابل ذکر ہے کہ ڈی ایس پی محمد ایوب پنڈت لنچنگ معاملے میں چار نابالغوں سمیت اکیس افراد کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ تحقیقات مکمل کرنے کے بعد، پولیس نے 7 اکتوبر 2017 کو سرینگر کی عدالت میں 17 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی۔ انہوں نے معاملے میں چار نابالغ کے خلاف الگ الگ چالان بھی دائر کیے۔ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس محمد ایوب پنڈت کو 22 جون 2017 کو نوہٹہ سرینگر میں ہلاک کیا گیا تھا۔ Lynching of DSP Mohammad Ayub Pandit