اردو

urdu

ETV Bharat / state

کشمیر: ادبی محفلوں کا آن لائن انعقاد مشکل ثابت ہورہا ہے

وادی کشمیر میں ٹو جی موبائل انٹرنیٹ خدمات کے چلتے جہاں طلبا و دیگر پیشہ ور افراد گوناگوں مشکلات سے دوچار ہیں وہیں ادبی سرگرمیاں آن لائن جاری رکھنے والوں کی شکایت ہے کہ سست رفتار موبائل انٹرنیٹ خدمات کی وجہ سے ان کی سرگرمیاں از حد متاثر ہورہی ہیں۔

ادبی محفلوں کا آن لائن انعقاد مشکل ثابت ہورہا ہے
ادبی محفلوں کا آن لائن انعقاد مشکل ثابت ہورہا ہے

By

Published : Jun 2, 2020, 5:18 PM IST

وادی کشمیر میں ٹو جی موبائل انٹرنیٹ خدمات کے چلتے جہاں طلبا و دیگر پیشہ ور افراد گوناگوں مشکلات سے دوچار ہیں وہیں ادبی سرگرمیاں آن لائن جاری رکھنے والوں کی شکایت ہے کہ سست رفتار موبائل انٹرنیٹ خدمات کی وجہ سے ان کی سرگرمیاں از حد متاثر ہورہی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ویڈیو کانفرنسنگ ایپلی کیشنز جیسے زوم اور سٹریم یارڈ پر ویڈیو رک رک کر چلنے کی وجہ سے سارا پروگرام نہ صرف ذہنی تھکاوٹ کا باعث بن جاتا ہے بلکہ اس کا بنیادی مقصد بھی متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ جاتا ہے۔

آن لائن کشمیری مشاعرے کا اہتمام کرنے والے ڈاکٹر تجمل اسلام کا کہنا ہے کہ ٹو جی موبائل انٹرنیٹ خدمات کے چلتے آن لائن مشاعرے کا اہتمام کرنا کارے دارد والا معاملہ ہے۔

انہوں نے یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: 'آج کے اداسی اور مشکل حالات میں ہم نے ایک آن لائن کشمیری مشاعرے کا اہتمام کیا لیکن ٹو جی موبائل انٹرنیٹ خدمات کے چلتے گونا گوں مشکلات کا سامنا رہا۔ مشاعرے کے دوران ویڈیو رک رک کر چل رہا تھا اور تصویریں دھندلی نظر آرہی تھیں جس کی وجہ سے مشاعرے کے شرکاء اور اس کو دیکھنے والوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا'۔

انہوں نے کہا کہ وہ کشمیری زبان و ادب کی ترویج وتشہیر کے لئے یہ سلسلہ آگے بھی جاری رکھیں گے گوکہ فور جی انٹرنیٹ خدمات کی مسلسل معطلی کی وجہ سے ایسے آن لائن پروگرامز کا انعقاد ایک مشکل کام ہے۔

موصوف نے شرکاء شعرا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان شعرا نے بھی اور دیگر ادبی ذوق وشوق رکھنے والے لوگوں نے بھی ہماری اس پہل کی ستائش کی اور یہ سلسلہ جاری رکھنے کی صلاح دی ہے۔

ڈاکٹر نثار احمد نامی ایک اسکالر نے آن لائن مشاعرے کے اس تجربے کو سراہتے ہوئے کہا کہ کمزور نیٹ ورک کی وجہ سے شعرا کی شکل رک رک کر آتی تھی۔

انہوں نے مشاعرے کے منتظم تجمل اسلام کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ کمزور نیٹ ورک کے باجود بھی یہ مشاعرہ کامیاب رہا جس کا سہرا اس میں شرکت کرنے والے شاعروں کے بھی سر ہے۔

منظور الحق نامی ایک اور ریسرچ اسکالر نے کہا کہ فور جی موبائل انٹرنیٹ خدمات نہ ہونے کی وجہ سے ویڈیو رک رک کر چلتا تھا جس کی وجہ سے اس کا اپنا ذائقہ اور لطف متاثر ہورہا تھا۔

تاہم عدالت کے عبوری احکامات پر انہیں بعد ازاں امتحان میں بیٹھنے کی اجازت دی گئی تھی جس میں انہوں نے300 میں 156 نمبرات حاصل کئے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ سال گذشتہ ماہ مئی میں یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے بھی اسی نوعیت کی ایک ایڈوائزری جاری کرکے طلبا سے کہا تھا کہ وہ پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے تعلیمی اداروں میں داخلہ نہ لیں کیونکہ حکومت ہند انہیں تسلیم نہیں کرتی ہے۔
بتادیں کہ پاکستان کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں کشمیر سے تعلق رکھنے والے طلبا کے لئے خصوصی کوٹہ ہوتا ہے اور ہر سال اچھی تعداد میں کشمیری طلبا پاکستان کے تعلیمی اداروں بالخصوص میڈیکل کالجوں میں داخلہ لیتے ہیں۔
حریت کانفرنس (ع) کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے سال گذشتہ کی یو جی سی کی ایڈوائزری کو اپنے ایک بیان میں تعلیم کو سیاسی رنگ میں رنگنے سے تعبیر کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ایڈوائزری طلبا کے دنیا کے کسی بھی علاقے میں تعلیم حاصل کرنے کی بنیادی حق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details