اردو

urdu

ETV Bharat / state

شوپیان میں ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں کی بارہمولہ میں تدفین

کشمیر کی تیس سالہ عسکری تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ مقامی عسکریت پسندوں کی لاشوں کو تجہیز و تکفین کے لیے لواحقین کے سپرد نہیں کیا گیا۔

gantmulla baramulla
شوپیاں میں ہلاک ہوئے مقامی عسکریت پسندوں کی بارہمولہ میں تدفین

By

Published : Apr 17, 2020, 8:28 PM IST

جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان میں جمعہ کو ہلاک کیے گئے دو مقامی عسکریت پسندوں کی لاشوں کو اُن کے لواحقین کے سپرد نہیں کیا گیا۔ تین دہائیوں پر مشتمل کشمیر کی عسکری تاریخ میں یہ پہلا واقعہ ہے۔

جموں و کشمیر پولیس کے مطابق یہ قدم وادی میں کووڈ 19 کے پھیلاؤ کے پیش نظر لیا گیا ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے جموں و کشمیر پولیس کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ 'شوپیان کے رہنے والے دو عسکریت پسندوں کو آج ضلع کے ڈائری علاقے میں حفاظتی عملے کے ساتھ ایک جھڑپ میں ہلاک کیا گیا تھا جن کی تحویل سے ایک اے کے 47 کے علاوہ وافر مقدار میں اسلحہ بھی بر آمد کیا گیا۔'

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'ہلاک کیے گئے عسکریت پسندوں کی لاشیں سری نگر کے ہسپتال میں کورونا وائرس کی جانچ کے بعد شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ پہنچائی گئیں جہاں ان کی تدفین عمل میں لائی گئی۔'

عسکریت پسندوں کی لاشوں کو اُن کے لواحقین کے حوالے کیوں نہیں کیا گیا؟ اس سوال کے جواب میں اُن کا کہنا تھا کہ 'حال ہی میں سوپور میں ہلاک کیے گئے ایک عسکریت پسند کے جنازے میں عوامی بھیڑ اُمڈ آئی تھی جس کی وجہ سے کورونا وائرس کے مزید پھیلنے کے خدشات بڑھ گئے تھے اور انتظامیہ نہیں چاہتا کہ ایسا دوبارہ ہو۔'

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'عسکری تنظیم جیش محمد سے تعلق رکھنے والے سوپور کےساجد نواب ڈار کے رشتہ داروں کو ہدایت دیے جانے کے باوجود جنازے میں سینکڑوں افراد شریک ہوئے تھے۔ اس لیے اس بار احتیاط برتتے ہوئے لاشیں لواحقین کے سپرد نہیں کی گئیں۔'

ABOUT THE AUTHOR

...view details