گزشتہ برس 5 اگست کو آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقامی سیاسی جگہ تنگ ہو گئی اور اس کے بعد کورونا وائرس کی وجہ سے عائد لاک ڈاؤن کے باوجود جموں و کشمیر میں نوجوانوں کی عسکری صف میں شمولیت جاری ہے۔
سال 2020 میں مقامی عسکری تنظیموں میں نوجوانوں کی شمولیت میں 2019 کے مقابلے میں اضافہ دیکھنے کو ملا۔ اوسطاً ہر ماہ 12 کشمیری نوجوان عسکری صف میں شامل ہوتے ہیں۔
سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ سے ای ٹی وی بھارت کے حاصل کردہ اعدادوشمار کے مطابق 30 نومبر 2020 تک ریکارڈ 144 مقامی نوجوانوں نے عسکری صف اختیار کی۔ سنہ 2019 میں 119 نوجوانوں نے عسکریت پسندی کا رخ کیا تھا۔ یہ 2020 کی عسکری بھرتیوں میں 21 فیصدی کا اضافہ ہے۔
اعداد و شمار یوں ہے: سنہ 2018 میں 191، 2017 میں 128، 2016 میں 88، اور 2015 میں 66 تھی۔
جموں و کشمیر میں سیاسی جگہ کی کمی ان عوامل کی ایک وجہ سمجھی جاتی ہے جو عسکریت پسندوں کے جذبات کو جنم دیتی ہیں۔
عام طور پر نوجوانوں سمیت عام لوگ سیاسی نمائندوں کے ذریعہ اپنی شکایات کا ازالہ کرتے ہیں لیکن اس طرح کے طریقۂ کار کی عدم موجودگی میں نوجوان عسکریت پسندی کو متبادل کے طور پر دیکھتے ہیں۔