شوپیان:تنظیم المدارس صوفی کے جنرل سکریٹری مولوی محمد اشرف نے زورہ شوپیاں میں صوفی کانفرنس کے دوران اپنے خطاب میں کہا کہ دل کو صاف کرنے اور بین الاقوامی مسائل کے حل کے لیے صوفیاء کرام کی تعلیمات کو عام کرنے ضرورت ہے۔ تمام ملی مسائل کا حل بھی صوفیاء کی تعلیمات میں موجود ہے۔ حسد، کینہ، بغص، عناد وغیرہ کو دل سے ختم کرنے کے لیے بھی صوفیاء کرام کے دروں سے لو لگانے کی ضرورت ہے۔
Sufi conference in Shopian : زرورہ شوپیان میں صوفی کانفرنس - صوفیاء کرام کی تعلیمات کو عام کرنے ضرورت
تنظیم المدارس جموں و کشمیر کے اشتراک سے آج زورہ شوپیان میں صوفی کانفرنس کا انعقاد عمل میں آیا جس میں پلوامہ، شوپیان اور دیگر علاقوں کے درجنوں علما و مشائخ اور سرکردہ شخصیات، طلبا کے علاوہ کارکنان نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔ Sufi Conference Held In Shopian
کشمیر کی سرزمین صوفیائے کرام کا مسکن رہی ہے۔ اسلام کی ترویج و اشاعت کرنے میں صوفیاء کرام کا اہم کردار ہے۔ آج ہم نے تعلیمات صوفیاء کو نظر انداز کر رکھا ہے، اسی لیے ہدایت کے راستوں سے بھٹک رہے ہیں۔ ان تعلیمات انتہا پسندی سے بچانے کا نسخہ کیمیا ہے۔ ان تعلیمات میں سیرت عکس مصطفی نظر آتا ہے اور صوفیا امن کے حقیقی سفیر ہیں۔ ان کی تعلیمات نے ہر دور میں انسانیت کی مدد اور رہنمائی کی ہے۔ ان پر فتن حالات میں تعلیمات صوفیاء کے چراغ روشن کرنے کی ضرورت ہے۔ صوف اور صوفیاء کرام کی بقائے باہم ، قومی یکجہتی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی تعلیمات اس وقت ہماری اشد ضرورت ہے۔
تنظیم المدارس صوفی کے جنرل سکریٹری مولوی محمد اشرف نے صحافیوں کو بتایا کہ جموں و کشمیر میں صوفی کلچر کے فروغ کی اشد ضرورت ہے۔ صوفیائے کرام کی سرزمین کشمیر ہے۔ صوفیاء کرام کی زندگی قیام امن، و مسائل کے حل کے لیے بہترین مشعل راہ ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم حاصل کرنا ضروری ہے تاکہ نوجوان معاشرے میں ہورہی برائیوں خاص طور پر ڈرگس میں مبتلا ہونے سے محفوظ رہیں۔