اردو

urdu

ETV Bharat / state

'پنڈت لوٹ آئیں تورونق لو ٹ آئے گی'

ریاست جموں و کشمیر میں ضلع شوپیاں کا ناڈی مرگ ایک ایسا گاوں ہےجہاں کبھی سو فیصد آبادی پنڈتوں کی تھی۔

'پنڈت لوٹ آئیں تو بہار لو ٹ آئے گی'

By

Published : Mar 26, 2019, 3:17 PM IST

Updated : Mar 26, 2019, 11:59 PM IST


شورش زدہ ریاست جنوبیکشمیر خاص کر وادی میں گذشتہ تین عشروں کے دوران ہزاروں گھر تباہ ہوئے، لاکھوں جانیں تلف ہوئیں وہیں کچھ بستیاں بھی ویراں ہو گئیں۔
جنوبی ضلع شوپیاں کا ناڈی مرگ گاؤں اس کی زندہ مثال ہے۔

ویڈیو

اس گاؤں میں مکانات تو ہیں لیکن باشندے نہیں ہیں۔
نوے کی دہائی میں عسکری تحریک کے آغاز کے ساتھ ہی وادیسے بیشتر پنڈتوں نے وادی سے ہجرت کی۔
ایسے میں پنڈتوں کی ایک قلیل آبادی نے ہجرت نہ کرنے کا تہیہ کیا۔
ناڈی مرگ واحد ایسا گاؤں ہےجہاں کی سو فیصد آبادی پنڈتوں کی تھی اور یہاں کوئی مسلم گھر نہیں تھا۔
یہاں کی پنڈت آبادی نے ہجرت نہیں کی اور اپنے مسلم بھائیوں کے شانہ بشانہ زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا۔
تاہم قسمت کو کچھ اور ہی منظورتھا اور ایک ایسا واقعہ ہوا جس نے سب کچھ تباہ کر دیا۔
سنہ 2003 میں 23 اور 24 مارچ کی درمیانی شب کو فوجی وردی میں ملبوث نا معلوم افراد نے یہاں کے مکینوں کو گھروں سے باہر نکال کر ان پر گولیاں چلائیں۔ اس واقعہ میں 24 پنڈت ہلاک ہوئے۔ مہلوکین میں گیارہ مرد، گیارہ خواتین اور دو معصوم بچے شامل تھے۔اس واقعہ سے پوری وادی میں ماتم چھا گیا۔
واقعہ کے دو ہی روز بعد گاؤں میں زندہ بچے پنڈتوں نے اپنا سب کچھ چھوڑ کر جموں کی راہ لی، جبکہ کئی دوسرے دیہات سے بھی پنڈتوں نے ہجرت کی۔

اس گاؤں میں اب ان پنڈتوں کے کم سے کم بیس خستہ حال مکانات کھڑے ہیں۔ جبکہ کئی موسم کی مار سے زمین بوس ہو گئے ہیں۔
گاوں میں اس کے علاوہ ایک مندر ہے۔ لیکن پوجا اور رکھوالی نہ ہونے کے سبب یہ بے حد خستہ حالت میں ہے۔

گاوں میں ایک سرکاری پرائمری اسکول بھی ہے جو 1965 میں پنڈتوں کے لئے قائمہوا تھا۔
اس اسکول میں آج بھی بچے پڑھتے ہیں لیکن ان میںپنڈت کے بچے نہیں ہیں۔
گاؤں کے نام پر اب خستہ مکانات، مندر اور پرائمری اسکول ہیں۔
گاؤں کے بیچ میں سے ایک سڑک ہے لیکن یہاں کوئی باشندہ نہ ہونے کے سبب انتظامیہ نے اس کی مرمت کرنا ضروری نہیں سمجھا۔ یہی وجہ ہے کہ یہ گاوں آج بھی اسی حالت میں ہے جس طرح کہ آج سے تیس برس قبل تھی۔
ہمسایہ دیہات کے باشندے مانتے ہیں کہ پنڈتوں کے اس گاوں میں ہونے سے رونق تھی۔ اور دونوں مذاہب کے لوگ ایک دوسرے کےسکھ دکھ میں ساتھ دیتے تھے۔ ان کے مطابق ناڈی مرگ کے پنڈٹ تمام نزدیکی دیہات کے زمینداروں کی مدد اور حاجت روائی کرتے تھے۔
سنہ 2003 میں ہوئے اس خوف ناک واقعہ سے بے حد مایوس یہ لوگ چاہتے ہیں کہ پنڈت واپس یہاں آئیں تاکہ اس گاوں میں ایک بات پھر سے چہل پہل ہو اور زندگی لوٹ آئے۔

Last Updated : Mar 26, 2019, 11:59 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details