جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع میں دو اگست کی شام مشتبہ عسکریت پسندوں نے ایک فوجی اہلکار کو اغوا کر لیا تھا جس کے بعد سکیورٹی کے اہلکاروں نے اغوا شدہ فوجی اہلکار کو ڈھونڈ نکالنے کی کوششیں جاری رکھی ہیں۔ 5 دن گزرنے کے باوجود ابھی تک اس فوجی اہلکار کا کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔ تاہم آج اس اغوا شدہ فوجی اہلکار کے کپڑے ضلع شوپیان کے لندورہ گاؤں سے برآمد ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ 2 اگست اتوار کی شام دیر گئے مشتبہ عسکریت پسندوں نے شوپیان ضلع کے ریشی پورہ ہرمین کے مقامی فوجی اہلکار جس کی شناخت شاکر منظور کے بطور ہوئی ہے، کو اس وقت اغوا کر لیا جب وہ اپنے گھر سے خود کی گاڑی میں ڈیوٹی پر جا رہا تھا۔
شاکر منظور کو مشتبہ عسکریت پسندوں نے اغوا کر کے اس کی گاڑی کو کولگام ضلع کے نیہامہ علاقے میں نذر آتش کر کے وہیں چھوڑا اور اسے اپنے ساتھ لے گئے۔
پولیس و فورسز نے شاکر منظور کو ڈھونڈ نکالنے کی کوششیں 2 اگست سے ہی شروع کر دی ہیں اور ابھی بھی اسے ڈھونڈ نکالنے کی کوششیں زوروں سے جاری ہیں۔ تاہم ابھی تک اس فوجی اہلکار کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں ملی ہے۔