رامبن: جموں و کشمیر کے ضلع رامبن کے سب ڈویژن رامسو میں جموں سرینگر قومی شاہراہ کی کشادگی کیلئے حصول اراضی کو لیکر حسنباس گاؤں کے لوگ حکومت کی جانب سے دیئے جارہے معاوضے سے ناخوش ہے۔ Hassan Bass residents demand compensation
حصول اراضی کو لیکر حسنباس گاؤں کے لوگ حکومت کی جانب سے دیئے جارہے معاوضے سے ناخوش ہے۔ انکا کہنا ہے کہ سال 2006 کے مطابق انہیں زمین اور مکانوں کی ریٹ سال 2022 میں ادا کئے جارہے ہیں۔جو سراسر نا انصافی ہے۔ compensation for Land, houses
مقامی لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا آج تعمیراتی کمپنی سی پی پی ایل زبردستی مشینیں لے کر انکے گھروں کو خالی کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں۔ وہیں معاوضہ نہ ملنے کے باوجود پولیس کے زریعے بھی ان لوگوں کو زمینیں اور گھر خالی کرانے کیلئے زور دیا جارہا ہے۔Road widening in Ramban
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 'گزشتہ سال انکے گھروں کی آس پاس تقریبآ نوے سبز اخروٹ اور سیب کے پیڑ بھی کاٹے گئے تھے اور انکے معاوضے کی فائلیں بھی ابھی تک مکمل نہیں کی گئی ہے۔ شاہراہ کی کشادگی کیلئے کی گئی کٹائی کی وجہ سے حسن باس اور رامسو کے درمیان کئی گھروں کو نقصان پہنچا تھا اور زمینیں تباہ و برباد ہوگئی تھی لیکن حکومت و انتظامیہ ابھی تک معاوضہ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔'
یہ بھی پڑھیں : Water Scarcity in Chanderkoot Ramban: چندرکوٹ، رام بن میں پینے کے پانی کی شدید قلت
عوام کی اپیل ہے اگر رامسو سے شیر بی بی تک فلائی اوور بنایا جارہاہے تو انہیں دوبارہ بسنے کیلئے متبادل زمین فراہم کی جائے اور معاوضہ سال 2022 کے مطابق دیا جائے۔