اردو

urdu

ETV Bharat / state

چناب کا متبادل پل رسہ کشی کا شکار

جموں کشمیر میں ضلع رامبن ہیڈکوارٹر اور گول ارناس کو جوڑنے والا پل گزشتہ چھ برسوں سے نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا اور محکمہ تعمیرات عامہ کی آپسی رسا کشی کی وجہ سے سنگ بنیاد کے لیے ترس رہا ہے۔ جس کی وجہ سے عوام کو آمدورفت میں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

چناب کا متبادل پل رسہ کشی کا شکار

By

Published : Nov 21, 2019, 6:31 PM IST

سنہ 1965 میں دریا چناب کے اوپر جھولا پل تعمیر کیا گیا تھا جو 2005 میں غیر محفوظ قرار یا گیا۔ اس پر ہر طرح کی مال بردار اور مسافر بردار گاڑیوں کو بند کر دیا گیا۔ ضلع کے لوگوں میں مرکزی، ریاستی اور ضلع انتظامیہ کے خلاف سخت غم و غصہ ہے۔

چناب کا متبادل پل رسہ کشی کا شکار

اس پل کو حکام نے غیر محفوظ قرار دے کر ہر قسم کی گاڑیوں کے لیے اسے بند کر دیا تھا اور دریا چناب کے اوپر ایک نیا پل تعمیر کرنے کی منظوری 2014 میں دی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ مرکزی حکومت نے اس پل کے لیے 41 کروڑ روپے مختص کیے تھے۔ لیکن نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا نے اس پل کو قومی شاہراہ کے ساتھ جوڑنے نہیں دیا، اس رسہ کشی کی وجہ سے پورے ضلع کے لوگ مشکلات میں پڑ گئے ہیں۔

محکمہ تعمیرات عامہ کے مطابق اب اس پل کا سروے از سر نو ہوگا اور اس کی لاگت تقریبا 49 کروڑ آئے گی جو تین برس میں مکمل ہوگا۔

رامبن کے لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ دریا چناب پر متبادل پل کی تعمیر فوری شروع کی جائے۔

کانگریس پارٹی کے سینیئر رہنما و سابق وزیر تعمیرات عامہ جوگل کشور شرما نے کہا کہ قومی شاہراہ قدیم قومی شاہراہ میتراہ سے ہی تھا۔ سنہ 1953ء میں پل بہہ گیا تھا۔

انہوں نے نیشنل ہا‏‏ئی وے اتھارٹی آف انڈیا سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کو فور لائن کیفٹریہ سے میتراہ تک جوڑا جائے۔ جس سے ضلع ہیڈکوارٹر، گول، سنگلدان اور دیگر علاقے کے لوگوں کو فائدہ ہو۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details