جموں وکشمیر کے پہاڑی ضلع رامبن کے دور افتادہ علاقہ کڑما پنچایت کے لوگ بجلی سے محروم ہیں۔
عوام کو ماہانہ 375 کے حساب سے بجلی کا بل ادا کرنا پڑ رہا ہے۔ علاقے ڈھلواس کی پنچایت کڑما میں بجلی کی لائن سال 1962 میں بچھائی گئی تھی ترسیلی لائن ابھی تک لکڑی کے پول و سبز پیڑوں سے گھری ہوئی ہے۔ جس کی وجہ سے ہر وقت کوئی بڑا حادثہ ہونے کا اندیشہ رہتا ہے۔ Demand Replacement Of Wooden Electric Poles
دورجدید میں بھی رامبن کے لوگ بجلی سے محروم لوگوں نے کئی بار محکمہ کے افسران کو تحریری طور گزارش کرنے کے باوجود پنچایت میں ایک بھی پول تبدیل نہ کیا، بجلی کی تاریں محکمۂ بجلی کے اہلکاروں کی کی نااہلی کا ثبوت ہے۔
مزید پڑھیں:
High Voltage Tower Collapses: برفباری کے سبب ہائی ولٹیج تار گرنے سے قومی شاہراہ پر آمد و رفت متاثر
وولٹیج کی ذمہ دار ایچ ٹی لائن کو بھی لوہے کی تاروں پر منحصر رکھا گیا ہے۔ مرکز کی جانب سے چلائی جارہی بڑی اسکیمیں جس میں سوبھاگیہ و دین دیال اپادھیائے گرام جوتی ابھی تک ضلع رامبن کی پہاڑی علاقوں کو روشن کرنے میں مکمل ناکام ہے مقامی لوگوں کا مطالبہ ہے کہ انہیں بجلی کی نئی بلوں کی طرح ہی نئے ہول و تاریں مہیا کرائی جائے تاکہ ترسیلی نظام بہتر ہونے سے انکے گاؤں میں بجلی کا نظام بھی بہتر ہو سکے ورنہ ہمیشہ کی طرح وہ اور انکے بچے اندھیرے کی بجلی کی بلیں سرکار کو ادا کرتے رہنے پر مجبور ہوتے رہیں گے۔