سرینگر جموں قومی شاہراہ پر پنتھیال کے قریب مڈسلائڈ کی وجہ سے 8 مسافر پھنس گئے تھے تاہم انتظامیہ کے اہلکاروں نے انہیں بچا لیا ہے۔
اتوار کے روز شروع ہونے والی برفباری کی وجہ سے جہاں عام زندگی متاثر ہو گئی ہے وہی 270 کلومیٹر طویل سرینگر جموں شاہراہ مسلسل پانچویں روز سے بند ہے۔ برفباری اور بارش کی وجہ سے شاہراہ پر کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ اور چٹانیں گر آئی ہیں، جس کی وجہ سے شاہراہ بند کر دی گئی تھی۔
حکام نے بتایا کہ دو گاڑیوں میں سوار راجستھان سے آئے ہوئے آٹھ مسافر جموں کی طرف جارہے تھے کہ شدید بارش کے دوران رامبن ضلع کے پنتھیال کے قریب مٹی کے تودے میں پھنس گئے۔
انہوں نے بتایا کہ اس واقعے میں دونوں گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے تاہم گاڑیوں میں سوار آٹھ مسافروں کو بچا لیا گیا ہے۔
دریں اثنا موسم میں بہتری کے ساتھ انتظامیہ نےمتعلقہ محکموں کے اہلکاروں کو ہدایت جاری کر دیا ہے کہ شاہراہ کو ٹریفک کی نقل و حمل کے لیے فوری طور پر بحال بنائے۔
حکام کے مطابق گیٹ وے آف کشمیر کہلائے جانے والی جواہر ٹنل کے قریب پانچ فٹ سے زیادہ برف ریکارڈ کی گئی ہے اور بارڈر روڈس آرگنائزیشن نے برف کو ہٹانے کے عمل میں تیزی لائی ہے۔ شاہراہ پر تقریباً 6000 سے زیادہ گاڑیاں درماندہ ہیں۔جن میں زیادہ تر مال بردار گاڑیاں شامل ہیں۔
شاہراہ پر سمرولی، نشری، دالو، پیرا، چندرکوٹ، مروگ، بانہال سمیت ایک درجن سے زائد مقامات پر پسیاں گر آئی ہیں، تاہم شاہراہ پر ٹریفک کی جلد از جلد بحالی کو یقینی بنانے کے لیے روڈ کلیرنس آپریشن جاری ہے۔
حکام نے بتایا کہ جوں ہی شاہراہ بحال ہوگئی تو سب سے پہلے ترجیح بنیاد پر درماندہ گاڑیوں اپنے اپنے مقامات کی طرف جانے کی اجازت دی جائے گی۔