تحریک کے کارکنان نے ملک کے موجود حالات پر تشويش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'مرکزی حکومت نے انتخابات میں عوام کے ساتھ جو وعدہ کیا آج اس کے برعکس کبھی تین طلاق، کبھی 370 اور اب شہریت ترمیمی قانون کو نافذ کر کے ملک میں تقسم کی کوشش کر رہی ہے جبکہ اس غیر آئینی، شہریت قانون کے خلاف ملک بھر میں ہر طبقہ سراپا احتجاج ہے جس دوران پولیس نے احتجاج کرنے والوں پر لاٹھی چارج بھی کیا ہے۔'
تحریک غلامان مصطفیٰ کے صدر عاصف بٹ نے مرکزی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'حکومت نے ملک میں بے روزگاری، بدعنوانی اور کالا دھن واپس لاکر غریب لوگوں کے کھاتوں میں پندرہ پندرہ لاکھ ڈالنے کا اعلان کیا تھا جبکہ حکومت میں آنے کے بعد اس کے بر عکس کام کیا جا رہا ہے۔'