جے پور:سپریم کورٹ نے راجستھان ہائی کورٹ کے 29 مارچ کے فیصلے پر مکمل طور پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے جس میں 13 مئی 2008 کو جے پور شہر میں آٹھ مقامات پر ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں کے کیس کے چار ملزمین کو بری کر دیا گیا تھا۔ اور موت کی سزا کو ایک طرف رکھا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگا دی ہے، جس میں ڈی جی پی سے کہا گیا تھا کہ وہ اے ٹی ایس افسران کے خلاف کارروائی کریں جو اس معاملے میں تحقیق کر رہے تھے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے ریاستی حکومت سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں بری ہونے والے ملزمین محمد سیف اور سیف الرحمان کو نوٹس جاری کرے۔ جسٹس ابھے ایس اوکا اور راجیش بندل کی ڈویژن بنچ نے ریاستی حکومت کے ایس ایل پی کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے یہ حکم دیا۔
عدالت نے نچلی عدالت سے کیس کا ریکارڈ پیش کرنے کو کہا اور اس کو یقینی بنانے کی ذمہ داری ریاستی حکومت کو دی۔ عدالت نے واضح کیا کہ یہ معاملہ ڈیتھ ریفرنس سے متعلق ہے، اس لیے اسے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے پاس بھیجا جائے، تاکہ 9 اگست کو اس کی سماعت کے لیے 3 رکنی بینچ تشکیل دیا جاسکے۔ گزشتہ سماعت پر سپریم کورٹ نے جے پور بم دھماکے میں مارے گئے شخص کی بیوی راجیشوری دیوی اور دیگر کی ایس ایل پی کو قبول کرنے کے ساتھ ریاستی حکومت کی ایس ایل پی بھی درج کی تھی۔