ریاست ہریانہ کے ضلع نوح میوات میں غیرملکی تبلیغی جماعت کے افراد کے پاسپورٹ آج ان کے حوالے کر دیے گئے۔
نوح سے رکن اسمبلی آفتاب احمد اور مفتی زاہد کی موجودگی میں آج سبھی تبلیغی جماعت کے غیر ملکی افراد کو ان کے پاسپورٹ لوٹا دیے گئے۔
بنگلہ دیش کے رہنے والے حبیب الرحمان نے کہا کہ 'آج ہمیں پاسپورٹ واپس ملا تو ایسا لگ رہا ہے جیسے دوسری زندگی ملی ہو۔'
میوات: غیرملکی تبلیغی جماعت کے افراد کو پاسپورٹ لوٹایا گیا وہیں سری لنکا کہ رمیز نے کہا کہ 'وہ اپنی خوشی کو لفظوں میں بیان نہیں کر سکتے۔ انہیں ان کے وطن واپس لوٹانے میں جو کوشش کر رہے ہیں ان کا اجر اللہ ہی دے گا۔'
اس موقع پر موجود رہے کانگریس کے سینئر رہنما رکن اسمبلی آفتاب احمد نے کہا کہ 'عدالت کے احکامات کے مطابق آج تبلیغی جماعت کے افراد کو پاسپورٹ واپس دے دیے گئے ہیں۔ لاک ڈاؤن اور کورونا کے سبب پھنسے ساڑھے تین مہینے سے غیرملکی تبلیغی جماعت کے افراد کی خدمت کرنے والے اور عدالت میں مقدمہ کی پیروی کرنے والے وکلاء کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔'
میوات: غیرملکی تبلیغی جماعت کے افراد کو پاسپورٹ لوٹایا گیا انہوں نے کہا کہ 'میوات کے لوگوں نے تبلیغ کے ساتھیوں کی بے مثال مہمان نوازی کی ہے۔ یہی میوات کی خصوصی پہچان ہے۔'
ایڈوکیٹ شوکت علی نے کہا کہ 'یہ ملک کا پہلا معاملہ ہے، جہاں تبلیغ کے کسی بھی ساتھی کو کوئی سزا نہیں ہوئی اور نا ہی کوئی ضمانت ہوئی۔ سب باعزت بری ہوئے ہیں۔'
واضح رہے کہ نوح میوات کی سیشن عدالت نے 57 غیر ملکی تبلیغی جماعت کے افراد کو لے کر واضح ہدایات دی تھیں لیکن جب پولس انتظامیہ سے پاسپورٹ اور دیگر کاغذات کا مطالبہ کیا گیا تو منع کر دیا گیا اور کہا گیا کہ ریاست کے اعلی افسران سے اجازت لے کر کاغذات دیے جائیں گے۔
اس دوران سیشن عدالت میں پاسپورٹ سپردگی کی عرضی بھی دی گئی اور رکن اسمبلی آفتاب احمد نے وزارت داخلہ ہریانہ سمیت اعلی افسران سے بات کی۔ آج سبھی کو ان کے پاسپورٹ واپس لوٹا دیے گئے۔
واضح رہے کہ 'تبلیغی جماعت کے افراد پر یہ الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے جماعت میں رہنے کی جانکاری پولیس اور ضلع انتظامیہ سے چھپائی تھی۔ پولیس نے کل 58 تبلیغی جماعت کے افراد کے خلاف نوح تھانے میں ایک درجن دفعات کے تحت معاملہ درج کیا تھا۔'
حکومت نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ تبلیغی جماعت کے افراد کی وجہ سے ہی کورونا وائرس تیزی سے پھیلا ہے لیکن نچلی عدالت اور سیشن جج پرشانت رانا کی عدالت نے بھی سبھی دفعات کو بے بنیاد مانا۔