ریاست راجستھان کے ضلع الور کے بہروڑ میں ایس ڈی ایم سے راشن کا مطالبہ کرنے پر غریب خاندانوں کو بھاری پڑ گیا۔ ایس ڈی ایم نے سب ڈویژن آفیسر کے دفتر راشن منگنے گئے 12 سے زائد مزدوروں کو 2 گھنٹے کے لیے بند کردیا۔ وہیں معاملہ اعلی عہدیداروں تک پہنچا تو ایس ڈی ایم نے انہیں تھانے سے رہا کردیا۔
کھانا مانگنے گئے مزدوروں کو ایس ڈی ایم نے تھانے میں کیا بند بتا دیں کہ ایس ڈی ایم سے راشن مانگنے گئے مزدور جیل میں بند کر دیے گئے۔ بہروڑ میں الگ الگ تنظیموں کے ذریعہ دیئے جانے والے راشن کی تقسیم کا نظام بگڑ چکا ہے اور اصلی حقداروں کو راشن کٹس ملنے کے بجائے بڑے اور رسوخ لوگوں میں کھانا تقسیم کیا جا رہا ہے۔ وہیں مقامی لوگوں اور تمام پارٹیوں کے رہنماؤں نے بھی بہروڑ ایس ڈی ایم کے ورکنگ اسٹائل پر سوالات اٹھائے ہیں۔
پورے ملک میں لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد مزدور طبقے کو سب سے زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مزدوروں کے سامنے روٹی کا مسئلہ ہے۔ ایسی صورتحال میں وزیر اعلی اشوک گہلوت نے یہ بھی کہا کہ کسی کو بھوکا مرنے نہیں دیا جائے گا۔ اس کے لیے راشن میٹریل تقسیم کیا جارہا ہے۔ جبکہ بہروڑ میں یہ الٹا دیکھا گیا۔ بہروڑ میں 12 سے زائد مزدور جو راشن مانگنے کے لیے سب ڈویژن آفس گئے تھے ان سب کو دو گھنٹے لاک اپ میں گزارنا پڑا۔
بتا دیں کہ راشن لینے کے لیے تمام مزدور ایس ڈی ایم آفس کے سامنے کھڑے تھے کہ اسی دوران بہروڑ سب ڈویژن آفیسر سنتوش کمار مینا وہاں آئے۔ اس کے بعد مزدوروں کو ایک جگہ پر دیکھنے کے بعد انہوں نے پولیس کو بلایا اور پولیس اسٹیشن بھیج دیا۔ یہ تمام مزدور مدھیہ پردیش اور اترپردیش کے رہنے والے ہیں، جو بہروڑ میں رہتے ہیں اور روزانہ اجرت پر مزدوری کرتے ہیں۔
وہیں یہ معاملہ میڈیا میں آنے کی وجہ سے افسران پریشان ہوگئے اور جلد ہی تھانہ انچارج نے اعلی عہدیداروں سے بات کی اور تمام مزدوروں کو تھانے سے باہر نکالا۔ جب اس معاملے میں سنتوش کمار مینا سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ کسی کو کھانا طلب کرنے کے لیے گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہروڑ میں کوئی بھوکا نہیں ہے۔ سب کو راشن دیا جارہا ہے۔