الور: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے راجستھان کے الور کے بُرجا گاؤں سے بھارت جوڑو یاترا کا دوبارہ آغاز کیا۔ یاترا مقررہ وقت سے آدھا گھنٹہ تاخیر سے یعنی 6.30 بجے شروع ہوا۔ الور شہر میں پیدل یاترا کے بعد رام گڑھ تک مختلف مقامات پر کانگریس کی جانب سے نوکڑ سبھا اور استقبالیہ پروگرام کا انعقاد کیا گیا ہے۔ الور کے بعد بھارت جوڑو یاترا ہریانہ میں داخل ہوگا۔ راہل گاندھی کے ساتھ کانگریس لیڈران، قانون سازوں اور وزراء کی بڑی تعداد بشمول دگ وجے سنگھ، جتیندر سنگھ، وزیر ٹکارام جولی موجود ہیں۔ راہل گاندھی الور شہر میں تقریباً 13 کلومیٹر پیدل چلیں گے۔ Charanjit Singh Channi in Bharat Jodo Yatra
الور میں بھارت جوڑو یاترا دراصل، الور کے مالکھیڑا میں منعقدہ کانگریس میٹنگ میں بھیڑ جمع ہونے کے بعد سے کانگریسیوں میں کافی جوش و خروش ہے۔ وزیر ٹکارام جولی نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا تاریخی ہے۔ اس کا اثر پورے ملک میں نظر آرہا ہے۔ لاکھوں لوگ آگے آ رہے ہیں اور بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہو رہے ہیں۔ راہل گاندھی کے پیدل سفر کے دوران مختلف مقامات پر کھلاڑیوں، طلبہ، دودھ کے پروڈیوسر، اساتذہ، وکلاء، سرو سماج اور سماجی تنظیموں کی جانب سے استقبالیہ پروگرام منعقد کیے گئے ہیں۔
اس سے پہلے 19 دسمبر کو راہل گاندھی نے الور کے ملاکھیڑا میں ایک اجتماع سے خطاب کیا تھا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ انہوں نے 100 سے زائد دن سفر میں گزارے ہیں۔ بی جے پی کے دفتر کے کچھ لوگ ملتے ہیں اور وہ بھی بات کرنا چاہتے ہیں، لیکن وہ نہیں کر پا رہے ہیں کیونکہ انہیں منع کیا گیا ہے۔ مجھ سے بات کرنے والے کارکنوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھول رہا ہوں۔ یہ راہل گاندھی نہیں، پوری تنظیم بول رہی ہے۔ ہمارے ملک میں مذہب اور ذات پات کے نام پر لوگوں کو ایک دوسرے سے لڑایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک محبتوں کا ملک ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Bharat Jodo Yatra نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولنے نکلا ہوں، راہل گاندھی
اس کے ساتھ ہی اس جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ راہل گاندھی کے دورے کو مل رہی زبردست حمایت سے صاف ہے کہ آنے والے انتخابات میں کانگریس کی حکومت بنے گی۔ آج حکومت مذہب اور ذات پات کے نام پر لوگوں کو بانٹنے کا کام کر رہی ہے۔ راہل گاندھی سب کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ راہل جب بولتے ہیں تو بی جے پی کے لوگ مشکل میں پڑ جاتے ہیں۔ جب راہل گاندھی نے چین کی سرحد پر حالات کے بارے میں بات کی تو بی جے پی نے غلط پیغام پھیلایا، لیکن وہ صرف وہی بولتے ہیں جو ملک میں ہو رہا ہے۔