اردو

urdu

ETV Bharat / state

Karauli Violence: کرولی تشدد کے مرکزی ملزمین کی جائیداد قرق کی جائے گی - کرولی تشدد

کرولی تشدد کے مرکزی ملزم کی جائیداد قرق کی جائے گی۔ اس سلسلے میں پولیس نے وارنٹ عدالت میں پیش کر دیے ہیں۔ عدالت سے وارنٹ جاری ہونے کے بعد جلد ہی ملزمان کی جائیدادیں قرق کرنے کی کارروائی شروع کی جائے گی۔ Police preparing for kurki of key Accused Property in Karauli Violence

کرولی تشدد کے مرکزی ملزمین کی جائیداد قرق کی جائے گی
کرولی تشدد کے مرکزی ملزمین کی جائیداد قرق کی جائے گی

By

Published : Apr 27, 2022, 10:31 PM IST

کرولی: راجستھان کے کرولی میں ہندو مذہب کے نئے سال کے موقع پر منعقد کی گئی بائیک ریلی کے دوروان تشدد میں ملوث ملزمین کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے گئی ہیں۔ پولیس نے 4 مفرور ملزمین کی جائیدادوں کو بھی قرق کرنے کی تیاریاں شروع کر دی ہے۔ملزمان کی جائیدادیں قرق کرنے کے لیے عدالت میں وارنٹ پیش کی گئی ہے۔ عدالت سے وارنٹ جاری ہوتے ہی ملزمان کی جائیدادیں قرق کرنے کی کارروائی کی جائے گی۔ Police preparing for kurki of key Accused Property in Karauli Violence

پولیس سپرنٹنڈنٹ شیلیندر سنگھ اندولیا نے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے بتایا کہ 2 اپریل کو ہندو کے نئے سال کے موقع پر کرولی میں بائک ریلی نکالی گئی۔ الزام ہے کہ نفرٹ انگیز تقاریر اور ڈی جے بجائے گئے۔ اسی دوران تشدد بھڑک اٹھا۔ اس تشدد میں 42 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ اس معاملے میں پولیس نے 31 افراد کو گرفتار کیا۔

کرولی تشدد کے مرکزی ملزمین کی جائیداد قرق کی جائے گی

اس کیس میں چار مرکزی ملزمین Karauli Violence key Accused ابھی تک فرار ہیں، جس میں کرولی میونسپل کونسل کے سابق چیئرمین راجا رام گرجر، ہندو سینا کے ریاستی صدر سحاب سنگھ گرجر، کونسلر مطلوب احمد اور انچی فی الحال مفرور ہیں۔ ایس آئی ٹی ٹیم اور ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کی قیادت میں پولیس ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو ملزمان کی تلاش میں مصروف ہیں۔ یہاں پولیس نے چار مفرور ملزمان کی جائیدادوں کو قرق کرنے کی کارروائی بھی تیز کردی ہے۔ اس کے لیے پولیس کی جانب سے جائیداد قرق کرنے کے لیے وارنٹ عدالت میں پیش کیے گئے ہیں۔ عدالت سے وارنٹ جاری ہونے کے بعد چاروں ملزمان کی جائیداد قرق کرنے کی بھی کارروائی کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: Karauli Violence Case: کرولی میں پولیس کی لاپرواہی تشدد کا سبب، ٹی سی راہل کی پریس کانفرنس

ABOUT THE AUTHOR

...view details