اس سے قبل پیرا ٹیچرز گورنمنٹ ہاسٹل میں جمع ہوئے اور مختلف راستوں سے گزر کر 22 گودام تک پیدل مارچ کیا، اس دوران اساتذہ نے حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کی، ریلی میں شامل مدرسہ پیرا ٹیچرز نے اپنے ہاتھوں میں حکومت کے خلاف تختیاں بھی لے رکھی کی۔
ان اساذتہ کی مانگ ہے کہ حکومت انہیں مستقل طور پر تقرر کرے۔ میڈا سے بات چیت کرتے ہوئے پیرا ٹیچر تنظیم کے رکن رحمت علی شیخ نے کہا کہ وہ گزشتہ پندرہ سے بیس سالوں سے کام کر رہے ہیں۔ لیکن انہیں اب تک مستقل نہیں کیا گیا ہے۔
اس دوران انہوں نے کہا کہ وہ ریاستی حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ انہیں جلد از جلد مستقل کیا جائے۔ شیخ نے یہ بھی کہا کہ وہ حکومت کے لیے نہایت ہی کم تنخواہ میں بچوں کو تعلیم دے رہے ہیں۔
راجستان مدرسہ پیرا ٹیچر تنظیم کے سربرہ اعظم خان پٹھان نے کہا کہ اس بار انہیں امید ہے کہ حکومت کی جانب سے پیش کیے جانے والے بجٹ میں ان کا خاص خیال رکھا جائے گا۔
انہوں نے حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت ان کے تئیں سنجیدہ نہیں ہوتی ہے تو آنے والے وقت میں مدرسہ پیرا ٹیچرس کی جانب سے ایک زبردست احتجاج کیا جائے گا۔