کرتار پور کوریڈور زائرین سے ٹیکس وصول کرنے پر اعتراض
بھارت اور پاکستان کے درمیان کرتار پور راہداری پر معاہدہ ہوا، جس میں پاکستان حکومت کی جانب سے ہر بھارتی زائرین سے ٹیکس یا جزیہ کے طور پر 1400 روپے وصول کیے جائیں گے۔
پاکستانی حکومت کے اس فیصلے پر اجمیر شریف درگاہ کے صدر امین پٹھان نے سخت اعتراض جتایا ہے۔
بین الاقوامی سرحد سے محض چار کلومیٹر کے فاصلے پر نروال میں واقع گرو نانک دیو کی زندگی سے جڑا گرودوارہ ہے، جہاں سکھ سماج کے لوگ زیارت کے لیے جائیں اور ان سے پاکستانی حکومت 1420 روپیہ فی ممبر وصول کرے گی۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے اس فیصلے کے خلاف اجمیر شریف درگاہ کمیٹی کے صدر امین پٹھان نے اپنی آواز بلند کی ہے۔ امین پٹھان نے ایک ویڈیو وائرل کر پاکستان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جلد از جلد اس فیصلے کو واپس لیں۔
امین پٹھان نے کہاں کہ اجمیر شریف عرس میں پاکستان سے آنے والے وفد کے عقیدت مندوں سے بھی جب کوئی ٹیکس وصول نہیں کیا جاتا ہے، تو پھر پاکستان حکومت کرتار پور کوریڈور کے نام پر کیوں ٹیکس وصولی کا ارادہ رکھتی ہے۔
غور طلب ہے کی اجمیر شریف میں ہونے والے سالانہ عرس میں پاکستان سے زائرین حاضری کے لئے پہنچتے ہیں اس کے علاوہ عام دنوں میں بھی پاکستانی زائرین خواجہ صاحب کی درگاہ میں حاضری دینے آتے رہتے ہیں۔