کوٹا: ریاست راجستھان کے کوٹا کے داداباڑی تھانہ علاقے میں چمبل ندی سے 4 سالہ بچے کی لاش ملنے کے معاملے میں پولیس نے قاتل ماں کو گرفتار کیا ہے۔ جس نے اپنے بچے کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا ہے۔ ماں کے مطابق بچہ پیدائش سے ہی مخصوص (معذور)تھا۔ اس کے منہ سے ہر وقت لعاب ٹپکتا رہتا تھا اور وہ اپنے کپڑوں میں پیشاب کرتا تھا۔ جس کی وجہ سے وہ پریشان تھی۔ کوٹا سٹی کے ایس پی شرد چودھری کے مطابق 28 فروری کو چمبل ندی میں ادھرشیلا کے قریب ایک بچے کی لاش دیکھی گئی۔ اس معاملے میں ایک مقامی شخص نے ایک خاتون کو اپنے بچے کو مارنے کے بارے میں بتایا تھا۔ اس کے بعد اس معاملے میں پولیس نے متوفی لڑکے کے لواحقین کی تلاش شروع کردی۔ جس میں انکشاف ہوا کہ یہ مدھیہ پردیش کے شیوپور ضلع کے پنڈولا کے رہنے والے شاکر انصاری کا 4 سالہ بیٹا یامین ہے۔ اس کے بعد انہیں بلایا گیا۔
Mother Killed Specially Abled Child چار سال کے معصوم بیٹے کو قتل کرنے والی ماں گرفتار
راجستھان کے چمبل ندی میں منگل کو چار سالہ بچے کی لاش ملی۔ اس معاملے کو حل کرتے ہوئے پولیس نے بچے کی ماں کو قتل کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ mother killed her innocent son in Kota
سی آئی راجیش پاٹھک کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں پولیس نے متوفی بچے کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا اور اس کے بعد مزید کارروائی شروع کی۔ اس کے ساتھ ہی پورے واقعہ کی تفتیش شروع کر دی گئی۔ جس میں یہ بات سامنے آئی کہ متوفی بچے کی ماں دل افروز نے اسے قتل کیا ہے۔ جس کے بعد اس کی والدہ کو گرفتار کر لیا گیا۔ فرسٹ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس امر سنگھ راٹھور نے بتایا کہ 'دل افروز اپنے سسرال سے شادی میں شرکت کے لیے باران ضلع کے منگرول آئی تھی۔ جہاں اس نے اپنے رشتہ داروں کو بتایا کہ وہ اپنے دوست کے یہاں جا رہی ہے جس کے بعد وہ بس میں بیٹھ کر باران اور پھر کوٹا آئی۔ خاتون کے ساتھ 4 سالہ لڑکا یامین اور 6 سالہ لڑکی نائرہ بھی تھی۔ کوٹا بس اسٹینڈ سے آٹو کی مدد سے دل افروز دریائے چمبل کے کنارے واقع ادھرشیلا پہنچی۔ اس واقعے کو انجام دینے کے لیے اس نے نائرہ کو ایک جگہ پر سلا دیا اور پھر چار سالہ بچے کو قتل کر دیا۔