ریاست کے وزیر اعلی اشوک گہلوت کی زیر صدارت میں کل رات وزیر اعلی کی رہائش گاہ پر منعقدہ ایک اعلی سطحی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ عوامی ڈسپلن پندرہ روزہ کے تحت مختلف سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کورونا کی دوسری لہر، راجستھان میں تین مئی تک پابندیاں سخت
راجستھان حکومت نے عالمی وبا کورونا کے مؤثر کنٹرول اور روک تھام کے لیے ریاست میں آئندہ تین مئی کو صبح 5 بجے تک ویک اینڈ کرفیو جیسی پابندیاں نافذ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
گہلوت نے کہا کہ اس دوران سرکاری دفاتر، بازار، مال اور کام کے مقامات بند رہیں گے۔ تاہم فیکٹری اور تعمیراتی کام جیسے کارکنوں کے روزگار سے متعلق سرگرمیوں پر پابندی نہیں ہوگی۔ اس کے ساتھ خوانچہ فروش اور پھیری لگاکر ذریعہ معاش حاصل کرنے والے افراد کو روزی کمانے کی آزادی دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ عوامی مقامات، بازاروں اور کام کی جگہوں وغیرہ پرمعمول کی عام سرگرمیوں کی وجہ سے بھیڑ کے سبب کورونا انفیکشن بڑھتا جارہا ہے۔ اس پر قابو پانے کے لیے پیر 19 اپریل سے شروع ہونے والے عوامی نظم و ضبط کے پندرہ روزہ میں ریاست کے تمام کام کے مقامات، کاروباری اداروں اور بازاروں کو بند رکھا جائے نیز، عام لوگوں کی سہولت اور ضروری خدمات اور سامان کی مستقل دستیابی کو مدنظر رکھتے ہوئے کچھ سرگرمیاں پابندیوں سے مستثنی ہوں گی۔
اشوک گہلوت نے کہا کہ کووڈ کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ماسک پہننا روک تھام کا ایک ضروری اقدام ہے۔ اس کو سختی سے نافذ کرنے کے لیے عوامی مقامات اور کام کی جگہوں پر ماسک نہ پہننے والے افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔