اردو

urdu

ETV Bharat / state

راجستھان کا 72 واں یومِ تاسیس آج

راجستھان آج 72 سال کا ہو گیا ہے۔ 30 مارچ کا دن راجھستان کی تاریخ میں خاص اہمیت کا حامل ہے کیونکہ ملک کی آزادی کے بعد آج کا دن ریاست کے باشندوں کے لئے ایک اہم دن ہے۔ 30 مارچ 1949 کو راجپوتانا راجستھان کے طور پر وجود میں آیا، اس سے قبل راجستھان جودھپور، جے پور، جیسلمیر اور بیکانیر جیسی چھوٹی چھوٹی ریاستوں میں منقسم تھا۔

FOUNDATION DAY OF RAJASTHAN 2021 KNOW ABOUT HISTORY INTERESTING FACTS
30مارچ یوم راجستھان

By

Published : Mar 30, 2021, 10:35 AM IST

30 مارچ 1949 کو 22 ریاستیں سات مراحل میں ضم کی گئیں پھر راجستھان کا قیام عمل میں آیا۔ آج اس خاص موقع پر آپ کو راجستھان کے وجود کی کہانی اور اس سے متعلق کچھ دلچسپ معلومات سے واقف کراتے ہیں۔

آج یوم راجستھان ہے۔ 30 مارچ 1949 کو جودھپور، جے پور، جیسلمیر اور بیکانیر کی ریاستوں کو ملا کر راجستھان یونین تشکیل دی گئی جس کے بعد اسے راجستھان کہا گیا۔ راجستھان اپنے لوک فن اور ثقافت کے لئے پوری دنیا میں مشہور ہے۔ راجستھان اپنی بھرپور ثقافت کے ساتھ ساتھ بادشاہوں اور شہنشاہوں کی بہادری اور قربانی کے لئے بھی جانا جاتا ہے۔ یہاں کا لباس ، کھانا، زبان، سیاحتی مقام ہر چیز اپنے آپ میں مثال ہے۔

راجستھان رقبے کے لحاظ سے بھارت کی سب سے بڑی ریاستوں میں سے ایک ہیں۔ صحرائے تھر کو ریاست کے ایک بڑے حصے میں عظیم بھارتی صحرا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

ریت کے ٹیلوں، صحراؤں اور پتھروں کی سرزمین راجستھان اپنی سنہری تاریخ میں بہت ساری بہادری کی داستانوں کا حامل ہے۔

اس مقام کے عمدہ محل، ناقابل تصور قلعے، ثقافت اور تہوار دنیا بھر میں مشہور ہیں۔ وقتا فوقتا، چوہان، پرمار، راٹھور اور گہلوت خاندانوں کا راج رہا ہے۔

میواڑ ، مروار، جے پور، بنڈی، کوٹہ، بھرت پور اور الور اہم سلطنتیں تھیں۔ مغل اور بیرونی حملہ آوروں کے بہت سارے حملوں نے راجستھان کی تاریخ شجاعت بہادری کی داستانوں سے پُر کردی۔

پرتھوی راج اور مہارانا پرتاپ سے لے کر رانا سنگا، رانا کمبھا جیسے بادشاہوں نے خود اعتمادی کی جنگ میں اس کی تاریخ کو بچایا جبکہ رنتھمبور، چٹور، خانوا سے لے کر وادی ہلدی تک بہت سی تاریخی جنگیں بھی اسی زمین پر لڑی گئیں۔

راجستھان بہت سارے لوک ڈانس، پکوان کیلئے مشہور ہے۔ کئی زبانوں کے ایک مخلوط گروپ کو راجستھانی زبان کا نام دیا گیا ہے۔ راجستھان کی خصوصیت یہ بھی ہے کہ یہاں ہر تھوڑے فاصلے پر زبان کا انداز بدل جاتا ہے۔ اس زبان میں بہت سارے لوک گیت، موسیقی، رقص، ڈرامہ، کہانی وغیرہ دستیاب ہیں۔ اگرچہ اس زبان کو آئینی طور پر تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔ اس وجہ سے اسکولوں میں یہ نہیں پڑھایا جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں یہ زبان آہستہ آہستہ ختم ہوتی جارہی ہے۔ مادری زبان سے محبت کرنے والے کچھ لوگ اس زبان کو سرکاری طور پر درجہ دلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

راجستھان جو شورویروں کی سرزمین کے نام سے جانا جاتا ہے۔ پوری دنیا میں اپنی ایک الگ پہچان ہے۔ یہاں کی ثقافت، لوک فنون اور تاریخی ورثہ کی اپنی الگ الگ شناخت ہے۔ راجپوت بادشاہوں سے منسوب اس سرزمین کو 30 مارچ 1949 کو 'راج اسٹال' کے نام سے موسوم کیا گیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details