ان دنوں پوری دنیا میں کورونا کی تباہی کے ساتھ قدرت بھی اپنا قہر دکھا رہی ہے۔ملک کے مختلف حصوں میں کئی بار زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جارہے ہیں۔ اسی دوران سنیچر کے روز زلزلے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
واضح رہے کہ زلزلے کا مرکز زمین سے 35 کلومیٹر نیچے درج کیا گیا ہے۔زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4.3 ریکارڈ کیا گیا ہے۔وہیں شہر کے متعدد مقامات پر لوگوںکو زلزلے کے جھٹکے محسوس نہیں کیے گئے ہیں اور نہ ہی کسی قسم کے جان و مال کی نقصان کی کوئی خبر سامنے آئی ہے۔
اطلاع کے مطابق افغانستان میں زلزلے کا مرکز رہا اور بیکانیر تک اس زلزلے کی شدت کم ہونے کی وجہ سے کوئی نقصان ہیں ہوا۔
بیکانیر کے علاوہ بیکانیر کے دیہی علاقوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ تاہم زلزلے کے جھٹکوں کی شدت کم ہونے کی وجہ سے لوگوں کو اس کے جھٹکے محسوس نہیں ہوئے۔اسی کے ساتھ یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ زلزلے کا مرکز افغانستان تھا اور سرحدی علاقوں میں ریتیلے مٹی کی وجہ سے اس کا اثر کم رہا۔
واضح رہے کہ 29 مئی کو جمعہ کے روز دہلی اور اس کے قریبی علاقوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.6 ریکارڈ کی گئی تھی۔وہیں رات قریب 9:08 میں یہ جھٹکے لوگوں نے دوبارہ محسوس کیے تھے۔
دہلی کے ساتھ ہی ، این سی آر کے علاقے نوئیڈا ، غازی آباد ، گروگرام میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ اس کے اثرات ہریانہ اور پنجاب میں بھی دیکھے گئے۔ جس میں زلزلے کا مرکز ہریانہ کے روہتک کو بتایا گیا تھا۔
راجستھان کے جھنجھنومیں، 19 مئی کی صبح 9:21 بجے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔حالانکہ اس کی شدت بے حد کم ہونے کی وجہ سے لوگوں کو اس کا زیادہ اندازہ نہیں ہوا تھا۔زلزلے کا مرکز ضلع جھنجھنو تھا۔