ریاست راجستھان کے ضلع باڑمیر میں واقع ایک نجی ہسپتال کی عمارت کے مین گیٹ کے اوپر رسی کے سہارے کام کر رہے ایک کارپینٹر کی اچانک گرنے سے موت ہو گئی۔
اس واقعے کے بارے میں متوفی کے بھائی مہیندر نے بتایا کہ 'اس کا بڑا بھائی جویری لال جس کی عمر 29 سال ہے، وہ سمدڑی علاقے کا رہائشی تھا، جو ہفتہ کے روز آنند ہسپتال میں کام کرنے گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ 'وہیں ہفتے کے روز مجھے ہسپتال سے فون آیا کہ آپ کا بھائی ہسپتال سے نیچے گر گیا ہے، میں فورا اپنے گھر سے آنند ہسپتال آیا۔
راجستھان: نجی ہسپتال میں کام کر رہے مزدور کی گرنے سے موت تفتیش پر مجھے بتایا گیا کہ آپ کا بھائی کی ہسپتال کے مین گیٹ کے اوپر کام رہا تھا جس کے گرنے سے موت ہو گئی۔ متوفی کے بھائی نے پولیس کو ایک رپورٹ پیش کی اور تحقیقات اور قانونی کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ وہیں متوفی کے بھائی نے ہسپتال انتظامیہ پر غفلت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'کام کی وجہ سے حفاظتی اقدامات نہیں کیے گئے جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔
وہیں واقعے کو لےکر پولیس نے بتایا کہ 'سمدڑی اسٹیشن جودھ پور روڈ پر واقع نجی ہسپتال میں کام کرتے ہوئے جویری لال نیچے گرگیا سر میں شدید چوٹ کے باعث موقع پر ہی دم توڑ گیا، واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی لاش کو سرکاری ہسپتال کے مردہ خانے میں رکھا گیا، جہاں ڈاکٹروں کے پوسٹمارٹم کے بعد لاش کو لواحقین کے حوالے کردیا گیا۔ وہیں پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔