جھنجھنو شہر کے سمس تالاب کے کنویں میں گرے ایک نوجوان کی لاش کو 18 گھنٹے کے بعد نکالا گیا۔اب تک اس نوجوان کی شناخت نہیں ہو پائی ہے، لیکن اس کے بعد انتظامیہ کی ایک ایسی تصویر سامنے آئی ہے۔جس نے پورے نظام پر سوالات کھڑے کردیے ہیں اور انسانیت کو شرمند کردیا ہے۔نوجوان کی لاش کو نگر پالیکا کے کچڑے کی گاڑی میں ڈال کر مردہ گھر پہنچایا گیا ہے۔کلکٹر نے ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد تفتیش کا حکم دے دیا ہے۔
کچرے کی گاڑی میں لاش کو مردہ گھر بھیجا گیا، ویڈیو وائرل - جھنجھنو راجستھان ویڈیو وائرل
ریاست راجستھان کے ضلع جھنجھنو میں ایک نوجوان نے کنویں میں کود کر اپنی جان دے دی۔جس کے بعد پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں نگر پالیکا کے ملازمین نے نوجوان کی لاش کو کچرے کی گاڑی میں مردہ گھر پہنچایا۔اس حادثے کا ویڈیو وائرل ہونے کےبعد اب کئی سوال اٹھنے لگے ہیں۔
نوجوان کی پہچان نہیں ہوپائی ہے۔اس کی عمر قریب 25 سے 30 برس کی ہے۔اس نے شرٹ اور پینٹ پہنا ہوا ہے۔یہ حادثے کی خبر اس وقت سامنے آئی ہے جب سوشل میڈیا پر اس کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اس حادثےکی خبر کلکٹر تک پہنچی۔جس پر انہوں نے ایس ڈی ایم کو تفتیش کا حکم دیا ہے۔
اطلاع کے مطابق جمعرات کی شام کو سمس تالاب کے قریب کچھ لوگوں نے ایک نوجوان کو کنویں میں کودتے ہوئے دیکھا تھا، جس کے بعد لوگوںنے پولیس کو اس کی اطلاع دی۔اندھیرا ہوجانے کی وجہ سے نوجوان کے بارے میں کچھ معلومات حاصل نہیں ہوپائی۔جمعہ کی صبح کوتوال گوپال سنگھ ڈھاکہ اور نائب تحصیلدار اجیت جانو جائے وقوع پر پہنچے اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیم مدد سے لاش کو باہر نکالا گیا ۔پولیس نے نوجوان کی شناخت کی کوشش کی، لیکن کوئی اطلاع نہیں ملی۔اس کے بعد نگر پالیکا کی کچڑا اٹھانے والی گاڑی میں لاش کو مردہ گھر پہنچایا گیا۔
انتظامیہ کے مطابق جائے وقوع پر بہت بھیڑ تھی، لاش بھی خراب ہونے لگی تھی اور انفیکشن پھیلنے کا بھی خطرہ تھا، اس لیے نگر پالیکا کی گاڑی کی صفائی کروا کر لاش کو مردہ گھر بھیجوایا۔صورتحال کے مطابق ایمبولینس نہیں ہونےپر لاش کو اٹھانے کے لیے دوسری گاڑیوںکی مدد لی جاتی ہے،