جے پور:ریاست راجستھان میں وزیر اعلی اشوک گہلوت کی ہدایت پر عادی مجرموں، مافیاؤوں اور جرائم پیشہ گروہوں کے خلاف ایک منصوبہ بند مہم میں سال 2023 کے مارچ تک 20,000 سے زیادہ شرپسندوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور اس کے نتیجے میں فوجداری مقدمات میں 9 فیصد کمی آئی ہے۔ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل امیش مشرا نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں یہ جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ اس مہم میں پولیس کی 5137 ٹیموں نے مجرموں کے تقریباً 13 ہزار 600 ٹھکانوں پر چھاپے مارے اور 20 ہزار 542 شرپسندوں کو گرفتار کیا ہے۔
امیش مشرا نے کہا کہ پولیس کی اس کارروائی کی وجہ سے گزشتہ سال کے مقابلے اس سال مارچ کے مہینے تک جرائم کی وارداتوں میں نو فیصد کمی آئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ راجستھان پولیس کے نصب العین کے مطابق، "عام لوگوں پر بھروسہ اور مجرموں میں خوف"، تمام اضلاع اور رینجز نے ریاستی سطح پر وسیع "ایریا ڈومنیشن اور ریڈ اینڈ سرچ آپریش" شروع کرنے سے پہلے گہرائی سے ہوم ورک کیا۔ رینج انسپکٹر جنرل نے خود کنٹرول روم میں اور پولیس سپرنٹنڈنٹس نے فیلڈ میں رہتے ہوئے مہم کو کامیاب بنانے کے لیے مربوط انداز میں کام کیا۔
انہوں نے بتایا کہ مجرموں کی تعریف کرے نوالوں، فالو کرنے والوں اور سرپرستی دینے والوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی گئی ہے۔ اس مہم میں خاص طور پر آتشیں اسلحہ کی نمائش اور فائرنگ کے واقعات میں ملوث گروہوں کو ٹارگٹ کیاگیا۔ اس کے ساتھ ساتھ تاجروں اور اشرافیہ کو غیر قانونی وصولی کے لئے کال پر دھمکی دینے کے جرم میں ملوث گروہ بھی پولیس کے نشانے پر رہے۔ انہوں نے بتایا کہ کچھ مجرم ملک سے باہر بیٹھ کر بھی یہ جرم کر رہے ہیں۔ ان کے خلاف بھی انٹرپول کے ذریعے شکنجہ کسا جارہا ہے۔ روہت گودارا کا ریڈ کارنر نوٹس جاری کیا گیا ہے اور انمول وشنوئی اور گولڈی برار کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کرنے کی کارروائی جاری ہے۔