جالور:بیپرجوئے طوفان کے بعد پیدا ہونے والی سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے وزیر اعلی اشوک گہلوت جالور کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ اس دوران انہوں نے بدھ کو عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کی۔ جس کے بعد انہوں نے جالور سرکٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بڑا بیان دیا۔ انہوں نے آر ایس ایس اور بی جے پی پر ریاست میں فسادات کرانے کا الزام لگایا۔ گہلوت نے مزید کہا کہ ہم راجستھان میں بی جے پی کے ہندوتوا ایجنڈے کو پنپنے نہیں دیں گے۔ راجستھان میں تمام مذاہب کا احترام کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی گائے کو لے کر سیاست کرتی ہے، جبکہ کانگریس ہمیشہ گائے کی خدمت میں آگے رہی ہے۔ سی ایم گہلوت نے کہا کہ بی جے پی میں ایسے بہت سے لوگ ہیں جو رام مندر کے لئے ہندو بن گئے ہیں، جب کہ وہ اصل میں ہندو نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان نے تعلیم اور طب کے میدان میں بہت ترقی کی ہے۔ راجستھان ملک کی واحد ریاست ہے، جہاں امن اور عدم تشدد کا محکمہ قائم کیا گیا ہے۔ گہلوت نے کہا کہ آج ملک مشکل میں ہے، آئین کو ٹکڑے ٹکڑے کیا جا رہا ہے۔ جمہوریت خطرے میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی کے لوگوں کو بھی تنقید برداشت کرنا سیکھنا چاہیے۔ تنقید زیور ہے۔ اپوزیشن نہیں ہوگی تو پارٹی کہاں ہوگی، تنقید سننے کے لیے حوصلہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی مفاد کی بات کرتے ہو تو تنقیدی مضامین پڑھنا شروع کر دو، ہم پبلک پراپرٹی ہیں، عوام کے امانت دار ہیں۔ ہمیں سننا پڑےگا۔ ہم نے بجٹ عدم تشدد کو قائم کرنے، مہنگائی کم کرنے کے لیے پیش کیا ہے۔ اسی کے مطابق آگے بڑھ رہے ہیں۔