ریاست راجستھان میں کورونا وائرس کی وجہ سے پوری ریاست میں دفعہ 144 نافذ ہے۔ دفعہ 144 کے تحت پانچ یا اس سے زائد افراد ایک جگہ جمع نہیں ہو سکتے ہیں۔ ایسے میں ریاست راجستھان میں الگ الگ اضلاع میں شہرت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کی مخالفت میں دہلی کے شاہین باغ کی طرز پر جگہ جگہ پر شاہین باغ بنے ہوئے ہیں ان میں ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین شرکت کر رہے ہیں۔
جے پور میں جاری مظاہرہ کے سربراہ سوائی سنگھ ایسے میں جے پور پولیس کمشنر کی جانب سے جے پور کے مظاہرے کے ذمہ داران کو نوٹس بھی جاری کی گئی ہے اور یہ اطلاع دی گئی ہے کہ اگر آپ یہاں سے مظاہرہ نہیں ہٹاتے ہیں تو آپ کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔
جے پور میں دفعہ 144 کے بعد پانچ لوگ مظاہرہ کریں گے جس کے بعد آج راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں واقع مسلم مسافر خانہ میں پوری ریاست میں جہاں جہاں مظاہرے ہو رہے ہیں ان سبھی منتظمین کی ایک اہم میٹنگ ہوئی۔
دفعہ 144 کے بعد پانچ لوگ مظاہرہ کریں گے اس میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ جو مظاہرہ جے پور کے شہید اسمارک پر چل رہا ہے وہاں پر اب صرف پانچ لوگ ہی بیٹھیں گے۔ یہاں پر آنے والی خواتین کو سمجھایا جائے گا کہ وہ یہاں پر نہ آئیں۔ کورونا وائرس کو لے کر ریاستی حکومت کی جانب سے ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔ اس ایڈوائزری کو پوری طرح سے عمل میں لایا جائے گا۔
دفعہ 144 کے بعد پانچ لوگ مظاہرہ کریں گے وہیں مظاہرہ کے درمیان جو ٹینٹ لگائے گئے تھے اب ہٹانے کا کام بھی شروع کر دیا گیا ہے۔
جے پور میں جاری مظاہرہ کے سربراہ سوائی سنگھ نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کے درمیان بتایا کہ کورونا وائرس کو لے کر جو ریاستی حکومت کی جانب سے دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔ اس کے تحت یہ فیصلہ لیا گیا ہے کہ یہاں پر صرف پانچ مظاہرین بیٹھیں گے اور اس کے بعد دوبارہ سے یہاں پر جو بھی ایڈوائزری جاری کی جائے گی اس کے تحت آگے مظاہرہ کیا جائے گا۔