ریاست پنجاب کے شہر لدھیانہ میں ایک ایسی بھی مسجد موجود ہے، جس کی دیکھ بھال مسلم نہیں بلکہ ہندو اور سِکھ سماج کے افراد کرتے ہیں۔
وہ مسجد جہاں ہندو اور سِکھ دِیئے جلاتے ہیں خیال رہے کہ یہی لوگ اس مسجد میں پوجا ارچنا کرتے ہیں اور اتوار کو چراغ جلاتے ہیں، بھائی چارے اور امن و آہنگی کی یہ علامت اب یوسیدہ اور جرجر ہوگئی ہے لیکن وہاں کی عوام اسے مسمار کرنے کے خلاف ہے۔
واضح رہے کہ یہ مسجد لدھیانہ سے 60 کلو میٹر کے فاصلے ہیدان بیٹ کے ایک گاؤں میں واقع ہے، جہاں ایک بھی مسلم سماج کا شخص نہیں ہے، باوجود اس کے لوگ اسے مسمار نہیں کرنا چاہتے۔
یاد رہے کہ یہاں سالانہ ایک میلہ بھی لگتا ہے، جبکہ بھارت، پاکستان تقسیم سے قبل اس مسجد کی تعمیر کی گئی تھی، 1947 میں آزادی کے بعد اس گاؤں کے تمام مسلم گاؤں چھوڑ کر چلے گئے تھے، لیکن ہندو اور سکھ سماج کے لوگ اب بھی وہاں موجود ہیں۔
گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ اس مسجد سے ان کا والہانہ اور جذباتی رشتہ ہے۔