مودی حکومت کے زرعی بل کے خلاف پنجاب میں کسانوں میں غصہ بڑھتی ہی جارہی ہے۔ جمعہ کی صبح پنجاب کے بادل گاؤں کے ایک کسان نے مظاہرہ کے مقام پر زہریلی اشیا کھاکر خودکشی کرنے کی کوشش کی۔
بھارتی کسان یونین ایکتا اگراہاں کے ریاستی سکریٹری شنگر سنگھ مان نے کہا کہ لوک سبھا میں زرعی بل کے پاس ہونے سے کسان پریشان ہیں۔ انہیں خوف ہے کہ بل سے کسانوں کو بھاری نقصان ہوگا۔
اطلاع کے مطابق 60 برس کے کسان نے جمعہ کی صبح ساتھی کسانوں کو زہریلی اشیا کھانے کے بارے میں بتایا۔ اس پر کسانوں نے فوراً ایمبولینس کو فون کیا اور مظاہرہ مقام کے پاس تعینات پولیس افسران کو بھی اطلاع دی۔ پولیس اسے بادل گاؤں کے اسپتال میں لے گئے۔ جہاں کسان کی حالت سنگین بتائی گئی ہے۔ در اصل نریندر مودی حکومت کی جانب سے لائے گئے تین زرعی بلوں کے خلاف سابق وزیر اعلیٰ پرکاش سنگھ بادل کے گھر کے ٹھیک باہر بادل گاؤں میں کسان چھ دن سے دھرنے پر بیٹھے ہیں۔
کسانوں کے 15 ستمبر سے احتجاج شروع کرنے کے بعد مرکزی حکومت سے بل واپس لینے کی مانگ کررہے تھے۔ اسی درمیان جمعرات کو مرکزی وزیر ہرسمرت کور بادل نے مرکزی وزیر کونسل سے استعفیٰ دے دیا۔ ساتھ ہی شرومنی اکالی دل نے این ڈی اے سرکار سے حمایت واپس لے سکتی ہے۔