چنڈی گڑھ: ستلج-یمنا لنک کینال کی تعمیر شروع کرنے کی ہریانہ حکومت کی تجویز کو یکسر مسترد کرتے ہوئے پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے جمعہ کو واضح کیا کہ نہر شروع کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔ ہریانہ کو دینے کے لیے پانی کی ایک بوند بھی نہیں ہے۔Bhagwant Mann On SYL Canal
ایس وائی ایل کے معاملے پر ہریانہ کے وزیر اعلیٰ کے ساتھ ملاقات کے بعد مسٹر مان نے آج یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ جب اس نہر کے لیے معاہدہ ہوا تو پنجاب کو 18.56 ایم اے ایف پانی مل رہا تھا جو اب کم ہو کر 12.63 ایم ایف اے ایف رہ گیا ہے۔ یہ ستلج، یمنا اور دیگر نہروں سے ہریانہ کے لیے 14.10 ایم اے ایف پانی مل رہا ہے جبکہ پنجاب کو صرف 12.63 ایم اے ایف مل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہریانہ کو کم رقبہ کے باوجود پنجاب سے زیادہ پانی مل رہا ہے، اس کے باوجود وہ پنجاب سے زیادہ پانی مانگ رہا ہے۔ اس حقیقت کی روشنی میں ہریانہ کو پانی کیسے دیا جا سکتا ہے کہ ہمارے پاس اپنے کھیتوں کے لیے پانی نہیں ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب میں 1400 کلومیٹر دریا، نہریں اور نالے خشک ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے زیر زمین پانی کا استعمال بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پنجاب کو زرعی ضروریات کے لیے صرف 27 فیصد نہری پانی ملتا ہے، باقی 73 فیصد ضرورت زمینی پانی سے پوری کی جا رہی ہے۔ مسٹر مان نے کہا کہ اس کے نتیجے میں پنجاب میں زیر زمین پانی کی سطح مسلسل گر رہی ہے اور ریاست کے زیادہ تر بلاکس ڈارک زون میں آ گئے ہیں۔