ریاست پنجاب کے ضلع جالندھر کے کپورتھلہ روڈ پر 15 سالہ بہادور لڑکی نے اپنے موبائل فون کو لٹیروں سے بچاتے وقت اپنی زندگی کے بارے میں سوچا بھی نہیں تھا کیوں کہ اس کے لئے موبائل فون ہی ان کی زندگی تھی جو ان کے والد نے انکو قشطوں میں خرید کر دی تھی۔
یہ موبائل فون ان کے والد نے اپنی بیٹی کے لئے آن لائن کلا سز کے لئے یہ خریدا تھا۔
کسم نام کی اس لڑکی کا تعلق ایک غریب گھرانہ سے ہے، کوسم جالندھر کے فتح پور محلہ کی رہنے والی ہے۔ دوسرے بچوں کی طرح کسم کی بھی آن لائن کلاسز جاری ہیں۔
موٹرسائیکل پر سواو دو لٹیروں نے کسم کے موبائل فون کو چھیننے کی کوشش کی، اس دوران کوسم نے لٹیروں کو بہادوری سے مقابلہ کیا اور نہ صرف لٹیروں سے اپنا فون بچایا بلکہ ایک لٹیرے کو پکڑ بھی لیا اور اسکو پولیس کے حوالے کر دیا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کسم نے کہا کہ ان کے والد ایک یومیہ مزدور ہیں اور یہ فون ان کی زندگی سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے کیوں کہ یہ فون انکا استاد اور اسکول بھی ہے۔