ترال:جنوبی کشمیر میں اس حوالے سے بڑی تقریب خانقاہ فیض پناہ ترال میں منعقد کی گئی، جہاں شب خوانی، درود اذکار اور مولود خوانی کی مجالس میں وادی کے اطراف و اکناف سے آئے ہوئے عقیدت مندوں نے شرکت کی۔ علمائے کرام نے حضرت شاہ ہمدانؒ کی علمی، روحانی اور اسلامی خدمات پر روشنی ڈالی۔ عرس کے دوران ہزاروں فرزندانِ توحید نماز فجر، ظہر اور عصر کے بعد تبرکات کے دیدار سے فیضاب ہوئے۔ علماء کرام نے شاہ ہمدان کی تعلیمات اور روحانی کمالات اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امیر کبیر نے کشمیریوں کو دین اسلام کی تعلیمات کے ساتھ ساتھ معاشی صنعت و حرفت اور دستکاریوں کو فروغ دیا۔ Urs Hazrat Shah Hamdani
انتظامیہ نے زائرین کی سہولیات کے لیے تمام تر انتظامات کیے تھے جن پر زائرین نے اطمینان کا اظہار کیا۔ مقامی باشندہ منظور احمد کھاری نے بتایا کہ تین سال کے بعد آج عرس تقریبات میں شامل ہونے سے ان کو مسرت ہوئی اور انتظامات بھی غیر معمولی کیے گیے تھے۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے دارالعلوم شاہمدان رح کے استاد قاری محمد عرفان نے بتایا کہ عرس کی تقریبات تزک احتشام کے ساتھ منائی گئیں اور عرس منانے کا مطلب یہ ہے کہ ہم شاہ ہمدان رح کے فرمودات پر عمل پیرا ہوں تاکہ ہم کامیابی سے ہمکنار ہو سکیں۔
قاری عرفان نے بتایا کہ حضرت شاہ ہمدان رح نے کشمیری عوام کو اوراد فاتحہ کی صورت میں جو تحفہ دیا ہے، اسے بچوں کو حفظ کر آکے اس کو روزانہ پڑھنے کا معمول بنایا جائے۔ متعدد سیاسی رہنما جن میں بی جے پی کے ترجمان الطاف ٹھاکر، این سی کے محمد اشرف بٹ، غلام نبی بٹ، شیخ رشید، ڈاکٹر ہر بخش سنگھ اور منظور گنائی نے عوام کو عرس شاہ ہمدان رح پر مبارکباد پیش کی۔ وہیں سینئر سیاسی رہنما و ڈی ڈی سی ممبر ڈاڈسرہ ترال اوتار سنگھ ترالی بدھ کے روز عرس امیر کبیر کے سلسلے میں ترال میں خانقاہ فیض پناہ پر حاضری دی۔ انہوں نے لوگوں کو عرس کی مبارکباد پیش کی۔ اس دوران انہوں نے پورے عالم کی خوشحالی امن و شانتی اور ترقی کے ساتھ ساتھ ترال کے سکھ مسلم بھائی چارے کو قائم و ودائم رہنے کی دعا کی۔