ترال: جنوبی کشمیر کے ترال علاقے کو قدرت نے اپنے بے پناہ خوبصورتی سے نوازا ہے جہاں کی بلند قامت پہاڑیاں اور بہتے آبشار اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ اگر فردوس برروے زمین است، ہمیں است و ہمیں است تو ہمیں است۔ تاہم جب ایل جی انتظامیہ نے ترال کے چار دیہات نارستان، شکارگاہ، پنر جاگیر اور آری پل کو سیاحتی گاوں قرار دینے سے یہاں کے عوام میں بہت ہی مسرت ہوئی اور لوگوں کو یقین ہوا کہ اب انکے حالات بدل جائیں گے۔
Tourism Picking Up In Tral: نارستان میں سیاحوں کی تعداد میں اضافہ - Tourism Picking Up In Tral
جموں وکشمیر کے ضلع پلوامہ کا نارستان گاوں جو کہ قدرتی خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہے، اس گاوں میں چودہ سو سال قبل بنے ایک شیو مندر کے کھنڈرات موجود ہیں جس سے اس بات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اس گاوں کی ایک تاریخی اہمیت بھی ہے۔سرکاری انتظامیہ کی جانب سے نارستان کو سیاحتی نقشے پر لانے کے اعلان کے ساتھ ہی یہاں سیاحوں کی تعداد میں اضافہ بھی دیکھا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں:Rajpora Spring in Pulwama: دیہی ترقی محکمہ پر چشمہ کو تباہ کرنے کا الزام
مقامی لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ یہاں تو وادی کے قرب وجوار سے لوگ سیر کو آرہے ہیں تاہم یہاں سیاحوں کو بیٹھنے کے لیے پارک نہ ہونے سے انھیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، مقامی لوگوں کے مطابق نہ صرف نارستان بلکہ نزدیک صحت افزا مقام ناگہ بیرن کو بھی سیاحتی نقشے پر لانے کی ضرورت ہے کیونکہ ایسا کرنے سے یہاں کی اقتصادیات کو رفتار دی جا سکتی ہے۔ ڈی ڈی سی ممبر آری پل منظور گنائی نے نمائندے کو فون پر بتایا کہ آری پل اور، نارستان میں جلد ہی ٹورازم کے ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے کام شروع ہوگا جسکی وجہ سے نہ صرف یہاں کے لوگوں کا روزگار بڑھے گا، بلکہ ترال علاقہ ترقی یافتہ ہوگا.