اردو

urdu

ETV Bharat / state

نیٹ (NEET) کوالیفائی کرنے والے امیدواروں کے تاثرات

جنوبی کشمیر کے ترال علاقے کی سرزمین علم و ادب کی گہوارہ رہی ہے۔ یہاں سے ایسے لوگوں نے جنم لیا ہے جنہوں نے نہ صرف علاقائی بلکہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر اپنا سکہ جمانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

نیٹ (NEET) کوالیفائی کرنے والے امیدواروں کے تاثرات
نیٹ (NEET) کوالیفائی کرنے والے امیدواروں کے تاثرات

By

Published : Nov 5, 2021, 6:15 PM IST

نیٹ (NEET) کے امتحانات میں ضلع پلوامہ کے سب ضلع ترال علاقے کے طلبہ نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ یہاں سے تقریبا بیس طلباء نے ان امتحانات کو کوالیفائی کیا ہے جن میں صبا رفیق ساکن بوچھو، جنید رشید ساکن لالگام اور صباحت فاروق ساکن امیرآباد قابل ذکر ہیں۔

نیٹ (NEET) کوالیفائی کرنے والے امیدواروں کے تاثرات

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے صبا رفیق نے بتایا کہ انہوں نے بچپن سے ہی ڈاکٹر بننے کا خواب دیکھا تھا اور’’والدین کے سپورٹ، اعزہ اقارب کی دعاؤں اور اساتذہ کی محنت اور لگن سے میرا خواب شرمندہ تعبیر ہوا۔‘‘

صبا رفیق کا کہنا ہے کہ وہ ماہر امراض قلب بن کر سماج کی خدمت کرنا چاہتی ہیں۔

صبا کے والد گورنمنٹ ٹیچر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ’’آج کے دور میں بھی بچیوں کے پیدا ہونے پر بعض لوگوں کو خوشی نہیں ہوتی، تاہم میری دختر نے ثابت کر دیا کہ لڑکیاں کسی بھی طرح لڑکوں سے کم نہیں ہیں۔‘‘

گورنمنٹ گرلز ہائر سیکنڈری سکول ترال کے پرنسپل نے بھی صبا رفیق کی کامیابی کو نیک شگون قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے دوسرے طلبا بھی محنت کریں گے۔

مزید پڑھیں:ترال: آتشزدگی واقعہ کے متاثرین کی سنی میموریل ٹرسٹ کی جانب سے مدد

ادھر لالگام، ترال سے تعلق رکھنے والے جنید رشید نے پانچ سو پینسٹھ نمبرات حاصل کیے اور نیٹ کا امتحان پاس کیا ہے۔

جنید نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اس نے ساتویں جماعت سے ہی ڈاکٹر بننے کے لیے محنت کی۔ ان کے مطابق ’’مجھے لگتا ہے کہ ڈاکٹر کا پیشہ ایک مقدس پیشہ ہے جس سے انسان سماج کی بہتر خدمات انجام دے سکتا ہے۔‘‘

جنید کے مطابق نیٹ کوالیفائی کرنے کے لیے انسان کو ایک بڑی محنت درکار ہوتی ہے جس کے لیے انہیں ہمہ وقت تیار رہنا چاہئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details