اردو

urdu

ETV Bharat / state

Ramshoo Nallah Bridge Awaits Completion: برسوں گزرنے کے باوجود رمشی نالہ پل تشنہ تکمیل

ضلع پلوامہ میں رمشی نالہ کا پُل 2014کے تباہ کن سیلاب میں ڈہہ گیا تھا جسے اگرچہ فوری طور تعمیر کرنے کے احکامات صادر کیے گئے تھے، تاہم برسوں گزرنے کے بعد بھی پُل کی تعمیر تکمیل سے کوسوں دور ہے۔ Bridge awaits Completion in Pulwama

Bridge awaits Completion
Bridge awaits Completion

By

Published : Oct 27, 2022, 11:45 AM IST

پلوامہ:سال 2014 کے تباہ کن سیلاب میں لوگوں کو مالی نقصان کے ساتھ ساتھ نا قابل تلافی جانی نقصان سے بھی دوچار ہونا پڑا تھا۔ نجی املاک - رہائشی مکانات، دکانیں وغیرہ منہدم ہونے کے علاوہ کئی چھوڑے بڑے پُل بھی ڈہہ گئے تھے۔ ان پُلوں میں جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں رمشی نالہ پُل بھی شامل ہے۔ Ramshoo Nallah Bridge in Pulwama Awaits Completion

برسوں گزرنے کے باوجود رمشی نالہ پل تشنہ تکمیل

حکومت نے پُلوں کی تعمیر کے لئے جنگی بنیادوں پر کام شروع کرایا تھا اور وادی کشمیر کے طول و ارض میں چند ہی برسوں کے اندر کئی پُل تعمیر کیے گئے تاہم ضلع کے رہمو علاقے کا رمشی نالہ پر تعمیر کیا جا رہا پل تکمیل سے کوسوں دور ہے۔ قریب آٹھ سال قبل پُل کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا تھا جسے آج تک مکمل نہیں کیا گیا۔ Ramshoo Nallah Bridge Destroyed during 2014 Floods

مقامی باشندوں کے مطابق پُل کی تعمیر کا کام چند دنوں یا ہفتوں تک جاری رہنے کے بعد اچانک اور نا معلوم وجوہات کی بنا پر طویل عرصہ تک روک دیا جاتا ہے جو گزشتہ کئی برسوں سے جاری ہے۔ جبکہ عوامی عبور و مرور کے لیے انتظامیہ نے رمشی نالہ پار کرنے کے لیے ایک عارضی راستہ تعمیر کیا ہے جو اکثر و بیشتر شدید بارشوں اور نالہ میں طغیانی کے سبب ڈہہ جاتا ہے۔Ramshoo Nallah Bridge construction work incomplete

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے بتایا کہ انہوں نے انتظامیہ سے کئی بار اپیل کی کہ اس پل کی تعمیر کام مکمل کیا جائے تاہم آج تک اسے مکمل نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’تین اضلاع - پلوامہ، شوپیاں اور بڈگام - کو جوڑنے والا پُل انتظامیہ کی عدم توجہی کا شکار ہو چکا ہے جس کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ مقامی باشندوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ اس پل کو تعمیر کرنے کے لئے سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں تک عوام کو دقتوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details