ریسرچ سنٹر دسو پانپور میں جمعرات کو یوم زعفران کے عنوان سے ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں سائنس دانوں اور ماہرین کے علاوہ کسانوں کی ایک اچھی تعداد نے بھی شرکت کی۔
پروگرام کے دوران ماہرین نے کسانوں کو زعفران کی افادیت اور اہمیت کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔ ماہرین کے مطابق ’’زعفران کی وجہ سے پوری دنیا میں کشمیر کی ایک الگ پہچان ہے۔‘‘
یوم زعفران کے عنوان سے پانپور میں تقریب منعقد تقریب کے دوران مقررین نے کسانوں کو مشورہ دیا کہ انہیں وقتاً فوقتاً ماہرین سے مشورہ لینا چاہیے تاکہ زعفران کی پیداوار میں زیادہ سے زیادہ اضافہ ہو جائے جس سے ان کی آمدنی میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔
پروگرام کے دوران ماہرین اور کسانوں کے مابین زعفران کی صنعت کو فروغ دینے کے سلسلے میں بھی تبادلہ خیال ہوا۔ پروگرام میں کسانوں کو زعفران کی پیداوار بڑھانے کے سلسلے میں درپیش مشکلات کا ازالہ کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی گئی۔
پروگرام کے آخر پر وائس چانسلر سکاسٹ پروفسر مشتاق احمد نے ”گوڈ پریکٹس فار پروڈکشن آف سیفران“ کے عنوان کے تحت کی ایک کتابچہ کی رسم رونمائی بھی انجام دی۔
یوم زعفران منعقد کرنے کے حوالے سے پروفسر مشتاق احمد نے کہا کہ ’’اس دن کے منانے کا مقصد زعفران کے حوالے سے کی جا رہی جدید تحقیقات کو کسانوں تک پہنچانا ہے تاکہ زعفران کی پیداوار میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہماری معیشت بھی مضبوط ہو سکے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’زعفران یا دیگر تحقیقات کو اگر کسانوں تک نہ پہنچایا جائے تو تحقیقات اور ریسرچ کا کوئی فائدہ نہیں۔ اسی مقصد کے لیے آج ماہرین اور سائنس دانوں نے زعفران سے جڑے کسانوں کو جدید طریقہ کار اور دیگر معلومات فراہم کیں۔‘‘