جموں و کشمیر کے جنوبی ضلع پلوامہ کے ہاکری پورہ کاکہ پورہ میں پیش آنے والا تصادم تین عسکریت پسندوں کی ہلاکت پر اختتام پزیر ہوا ہے۔
ہاکری پورہ تصادم ختم، تین عسکریت پسند ہلاک
اسی علاقے میں یکم اگست 2017 کو ابو دجانہ نامی لشکر طیبہ کا اعلیٰ کمانڈر ہلاک کیا گیا تھا۔ ابو دجانہ، جو پاکستانی شہری تھا، اگرچہ پہلے لشکر طیبہ کا چیف کمانڈر تھا تاہم اس نے بعد میں أنصار غزوات الهند عسکری تنظیم میں شمولیت اختیار کی۔
ذرائع کے مطابق ایک مصدقہ اطلاع ملنے پر فوج کے 50 آر آر، سی ار پی ایف اور پولیس کی مشترکہ ٹیموں نے ضلع پلوامہ کے ہاکری پورہ علاقے کو نرغے میں لیا اور تلاشی کاروائی شروع کر دی۔ علاقے میں چھپے عسکریت پسندوں نے فوج پر گولیاں چلائی جس کے بعد مسلح تصادم شروع ہوا۔
پولیس کے مطابق اس تصادم میں لشکر طیبہ نامی عسکری تنظیم کے تین عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔ جن کی شناحت ہونا باقی ہیں۔
وہیں اس تصادم کے دوران نوجوانوں اور پولیس کے درمیان سنگ باری بھی ہوئی جس دوران پولیس نے انسوں گیس کا استعمال کیا۔ نوجوان نے پولیس پر پھترؤ کیا جس کے جواب میں پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔
واضع رہے کہ گزشتہ روز ضلع پلوامہ کے گونگو علاقے میں عسکریت پسندوں نے ایک ناکہ پارٹی پر حملہ کیا جس میں ایک سی ار پی ایف اہلکار زحمی ہو تھا۔
اسی علاقے میں یکم اگست 2017 کو ابو دجانہ نامی لشکر طیبہ کا چیف کمانڈر ہلاک کیا گیا تھا۔ ابو دجانہ، جو پاکستانی شہری تھا، اگرچہ پہلے لشکر طیبہ کا اعلیٰ کمانڈر تھا تاہم اس نے بعد میں أنصار غزوات الهند عسکری تنظیم میں شمولیت اختیار کی۔
واضح رہے کہ 14 فروری 2019 لیتہ پورہ خودکش حملہ بھی اسی گاؤں سے جڑا ہوا ہے۔ اسی گاؤں کے رہنے والے باپ بیٹی اس حملہ کے قصوروار کے طور این آئی اے کی حراست میں ہیں۔
اس حملہ میں قریب 45 سی آر پی ایف اہلکار ہلاک اور 38 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔