اردو

urdu

'جو پانی نالے میں بہتا ہے، وہی ہمارے گھر میں آتا ہے'

By

Published : Mar 22, 2021, 7:30 PM IST

ورلڈ واٹر ڈے کو ملک کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر کے تمام اضلاع میں منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر تقریبات منعقد ہوتی ہیں۔

Protest
احتجاج

اس ورلڈ واٹر ڈے کے حوالے سے ضلع پلوامہ میں بھی مختلف مقامات پر تقریبات منعقد کی گئیں جس میں متعلقہ محکمے کے ملازمین کے علاوہ دیگر محکموں کے ملازمین اور عام لوگوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر ورلڈ واٹر ڈے کے حوالے سے لوگوں کو جانکاری فراہم کی گئی اور ان آبی ذخائر کو صاف شفاف رکھنے کے حوالے سے بھی لوگوں سے اپیل کی گئی۔

احتجاج

اس ورلڈ واٹر ڈے کے دن ضلع پلوامہ کے گلشن آباد علاقے کے لوگوں نے محکمے جل شکتی کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاجیوں نے کہا کہ انہیں پینے کا صاف پانی نہیں فراہم کیا جاتا، جس کی وجہ سے علاقے میں بیماریاں پھوٹ پڑنے کا خدشہ ہے۔

ایک جانب محکمہ جل شکتی ہر گھر نل پہنچانے کی بات کر رہا ہے تاہم جن گھروں تک نل پہنچایا گیا ہے وہاں پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے، جس کی وجہ سے لوگ محمکہ کے خلاف سڑکوں پر اتر آتے ہیں۔

مقامی باشندہ محمد ایوب نے کہا کہ 'ہمارے علاقے میں فلٹریشن پلانٹ تعمیر کرنے سے علاقے کے لوگوں کو کوئی فائدہ نہیں مل رہا۔ انہوں نے کہا کہ ان پروگراموں کو منعقد کرنے کے لیے انتظامیہ لاکھوں روپے خرچ کرتی ہے تاہم ان سکیموں کو کام میں لانے کے لئے ایک پیسہ بھی خرچ نہیں کیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے عام لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے'۔ انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ اس مسئلہ کو جلد از جلد حل کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ترال: سیاحتی مقام شکار گاہ میں شجرکاری مہم کا آغاز

محمد اکرم نے کہا کہ 'سال 2010 میں ہمارے علاقے میں ایک واٹر سپلائی سکیم کے ساتھ ساتھ واٹر فلٹریشن پلانٹ بھی تعمیر کیا گیا جس کے بعد سال 2012 سے اس واٹر سپلائی سکیم سے پانی فراہم کیا گیا۔ اگرچہ ہمارے علاقے میں 24 گھنٹے پانی سپلائی ہوتا ہے، تاہم فلٹریشن پلانٹ کو آج تک کام میں نہیں لایا گیا، جس کی وجہ سے ہمارے علاقے میں آلودہ پانی کی سپلائی ہوتی ہے۔ ہم نے اس معاملے کو کئی بار محکمہ چل شکتی کے افسران کے نوٹس میں لایا تاہم آج تک اس معاملے پر غور نہیں کیا گیا اور نہ ہی ہمیں صاف پانی فراہم کیا گیا ہے۔

محمکہ جل شکتی کے افسر فرید حسین ریشین نے کہا کہ علاقے کے مسائل کو ترجیحی بنیاد پر حل کیا جائے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details