ضلع پلوامہ کے سڈکو لاسی پورہ میں آدھی رات کو آگ لگنے سے پلاسٹک فیکٹری جل کر خاکستر Plastic Factory Gutted in Pulwama ہوگئی۔ جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کا سب سے بڑا صنعتی مرکز ہے یہاں وادی کشمیر کے محتلف نوجوان اپنے صنعتی یونٹ چلارہے اور ہزاروں لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کررہے ہیں۔
پلوامہ میں پلاسٹک فیکٹری خاکستر اس صنعتی مرکز میں ہزاروں یونٹس ہے وہی گزشتہ رات دیر گئے اسی صنعت مرکز میں ایک پلاسٹک فیکٹری میں اچانک آگ نمودار ہوئی Plastic Factory was Reduced to Ashesجس نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری فیکٹری کو اپنے لپیٹ میں لے لیا اور فیکٹری میں موجودہ کروڑوں روپے کے سامان کے ساتھ ساتھ مشینری کو پورہ طرح راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا۔
پلاسٹک فیکٹری جل کر خاکستر فیکٹری کے قریب میں 44 راشٹریہ رائفلز
44 RR headquarter کے کیمپ میں موجود افراد نے جوہی فیکٹری میں آگ دیکھی انہوں نے فیکٹری میں موجود افراد باہر نکلنے میں مدد کی۔ انہوں نے فیکٹری میں لگی آگ پر قابو پانے کی کوشش کی تاہم فیکٹری پورے طرح خاکستر ہوچکی تھی تاہم آگ کو مزید پھلنے سے روکا گیا۔
پلوامہ میں پلاسٹک فیکٹری جل کر خاکستر فائر بریگیڈ کے عملہ نے بھی آگ بجھانے کی کوشش کی تاہم آگ کو مزید پھلنے سے روکا تو گیا لیکن پلاسٹک فیکٹری میں موجود سامان اور میشنری کو بچانے میں ناکام رہے۔
فوج کے مطابق انہوں نے شہریوں کو ترجیحی بنیادوں پر نکالا اور پھر فوج، پولیس اور فائر اینڈ ایمرجنسی Army, police and fire and emergencyکی ٹیم نے آگ پر قابو پانے کے لیے آپریشن شروع کیا۔
ایک فوجی افسر نے کہا کہ تقریباً دو گھنٹے کے آپریشن کے بعد آگ پر قابو پالیا گیا، انہوں نے مزید کہا کہ کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے جبکہ انڈسٹری راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئی وہی آگ لگنے کی اصل وجہ معلوم کی جارہی ہیں lassipora fire incident۔
یہ بھی پڑھیں :
اس سلسلے میں ریان انٹرپرائزز پلاسٹک فیکٹری کے مالک بلال احمد نے ب کہا کہ کال رات دیر گئے ہمارے فیکٹری میں اچانک آگ نمودار ہوئی جس کی اطلاع ہمیں فوج نے دی۔
انہوں نے کہا کہ 'لاک ڈاؤن کی وجہ سے پہلے ہی کافی پریشانی میں مبتلا ہوئے تھے اب ہمارے فیکٹری بھی نہیں رہی۔' انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ ان کی مالی مدد کریں تاکہ وہ پھر سے اپنے فیکٹری شروع کر کے روزگار کماسکے۔
اس سلسلے میں فنانشل سیکرٹری انڈسٹریل اسٹیٹ ایسوسی ایشن لاسی پورہ، سرور ملک نے کہا کہ یہ یونٹ ہولڈر کافی اچھا کام کررہا تھا اور یہ کافی نوجوان کو روزگار کے موقعہ فراہم کررہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ فیکٹری میں آگ لگنے سے وہ نوجوان بے روزگار ہوگئے وہی فیکٹری کے مالک کو بھی کافی نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ ان کی مالی مدد کرکے اس فیکٹری کو دوبارہ سے شروع کرنے میں مدد کریں۔