اردو

urdu

ETV Bharat / state

ترال: بٹنور کی آبادی محکمہ صحت سے نالاں

مقامی لوگوں کے مطابق معمولی امراض میں مبتلا افرد کو ترال یا دیگر اسپتالوں کا رخ کرنا پڑ رہا ہے۔

ترال: بٹنور کی آبادی محکمہ صحت سے نالاں
ترال: بٹنور کی آبادی محکمہ صحت سے نالاں

By

Published : Nov 25, 2020, 11:54 AM IST

جنوبی کشمیر میں ضلع پلوامہ کے ترال کے بٹنور گاؤں کی آبادی محکمہ صحت سے نالاں ہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق یہاں قائم نیو ٹائپ پی ایچ سی کو محکمہ صحت نے اگرچہ امسال کووڈ 19 اسپتال میں تبدیل کیا تھا۔ تاہم کورونا وائرس کے معاملات میں کمی آنے کے بعد اس اسپتال کو واپس محکمہ صحت کو سونپا گیا۔ لیکن دو ماہ سے یہ اسپتال بند پڑا ہوا ہے جس کی وجہ سے مقامی آبادی کو سخت دقتوں کو سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

مقامی لوگوں کے مطابق معمولی امراض میں مبتلا افرد کو ترال یا دیگر اسپتالوں کا رخ کرنا پڑ رہا ہے۔

ترال: بٹنور کی آبادی محکمہ صحت سے نالاں

ایک مقامی شہری عبدالغنی ڈار نے بتایا کہ بڑا اسپتال تو بنایا گیا لیکن اس کا فائدہ عوام کو نہیں مل رہا ہے۔ اسپتال تو بنایا لیکن ڈاکٹروں کی تعیناتی نہ ہونے سے مریض پریشان ہیں۔

ایک اور شہری عبدالرحمان حجام نے بتایا کہ علاقے میں طبی سہولیات کی عدم دستیابی ایک سنگین مسئلہ بنا ہوا ہے تاہم متعلقہ حکام خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

علی محمد پرہ نامی شہری نے بتایا کہ اسپتال کو کورونا وائرس کے دوران شروع کیا گیا تھا۔ تاہم بعد ازاں اس کو عام بیماروں کے لیے مسلسل بند رکھا گیا اور یہاں تعینات ڈاکٹر کو بھی تبدیل کیا گیا۔ آبادی نے مطالبہ کیا ہے کہ اس اسپتال کو فوری طور پر عام لوگوں کے لیے دوبارہ وقف کیا جائے۔

ایڈشنل ڈپٹی کمشنر ترال شبیر احمد رینہ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہیں اس بارے میں کچھ روز قبل شکایت ملی ہے اور وہ اسپتال کو دوبارہ شروع کرنے کے حوالے سے احکامات صادر کریں گے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details