اردو

urdu

' بچے بے قصور ہیں، انہیں رہا کیا جائے'

اہل خانہ کے مطابق تینوں نوجواںوں کو فوج نے علاقے میں تلاشی کاروائی کرنے کے لئے اپنے ساتھ لیا تھا، تاہم شام ہونے کے باوجود انہیں گھر واپس نہیں بھیجا اور حراست میں لے لیا۔

By

Published : Nov 13, 2020, 5:13 PM IST

Published : Nov 13, 2020, 5:13 PM IST

justice'ہمارے بچے بے کسور ہیں، انہیں رہا کیا جائے'
justice'ہمارے بچے بے کسور ہیں، انہیں رہا کیا جائے'

ضلع پلوامہ کے نیلورہ علاقے سے تعلق رکھنے والے تین نوجوانوں کو کل پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیے گئے انہیں جموں جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ تینوں نوجوان ملک مخالف سرگرمیوں ملوث تھے، اسی سلسلے میں ان پر پی ایس اے عائد کیا گیا ہے۔

وہیں دوسری جانب ان تینوں نوجوانوں کے اہل خانہ نے پولیس کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے بچے کسی بھی غیر قانونی یا ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث نہیں تھے۔ وہ اپنی روزی روٹی کما کر اپنے اہل و عیال کا پیٹ پالتے تھے۔

اہل خانہ کے مطابق تینوں کو فوج نے علاقے میں تلاشی کاروائی کرنے کے لئے اپنے ساتھ لیا تھا تاہم شام ہونے کے باوجود بھی وہ اپنے گھر واپس نہیں لوٹے۔

'ہمارے بچے بے کسور ہیں، انہیں رہا کیا جائے'

اس حوالے سے آصف احمد نامی نوجوان کے والدین نے بات کرتے ہوئے کہا 'آصف قصبہ پلوامہ میں ایک دکان چلاتا ہے جس سے وہ اپنا گھر چلا رہا ہے۔ ایک روز وہ گھر آیا تھا، فوج نے علاقے کو محاصرے میں لیا ہوا تھا، اس دوران فوج نے تلاشی کے سلسلے میں اسے اپنے ساتھ لیا، لیکن آصف کو گھر واپس نہیں بھیجا'۔

انہوں نے کہا 'اس کے بعد انہیں یو اے پی اے ایکٹ کے تحت چھ ماہ تک قید میں رکھا گیا وہی پھر چھ ماہ گزرنے کے بعد انہیں کورٹ سے رہا کرنیکا بھی آرڈر ملا مگر انہیں پھر بھی ہمارے حوالے نہیں کیا گیا جس کے بعد کل انہیں پی ایس اے کے تحت جموں جیل منتقل کیا گیا ہے'۔

دوسرے نوجوان کے والد کا کہنا ہے 'مصدق تین بہنوں کا اکلوتا بھائی ہے، اور ماں باپ بیماریوں میں مبتلا ہے اور ایک مصدق ہی تھا جس کے سرپر گھر کا سارا کام کاج تھا، مصدق کو دکان پر کام کرتے ہوئے ہی حراست میں لیا گیا تھا اور وہ کسی بھی طرح کی ملک مخالف سرگرمیوں میں شامل نہیں تھا'۔

یہ بھی پڑھیے
کشمیر: ایل او سی پر شدید گولہ باری، 2 بی ایس ایف جوان اور 4 عام شہری ہلاک

تیسرا نوجوان عایش احمد اگرچہ سعودی عرب میں کام کر رہا تھا وہ کچھ ماہ قبل گھر آیا تھا تاہم اس کو بھی اپنے گھر سے تلاش کرنے کی غرض سے لیا گیا لیکن وہ گھر واپس نہیں لوٹا۔

اہل خانہ نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ان کے بچوں کو جلد از جلد رہا کیا جائے۔

وہی اس حوالے سے ایس ایس پی پلوامہ اشیش مشرا نے بتایا کہ ان پر عسکریت پسندی کی بھرتی کے معاملے میں ملوث ہونے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ان تینوں کو پہلے غیر قانونی سرگرمیوں سے بچاؤ ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت چھ ماہ کے لئے حراست میں لیا گیا تھا.

ABOUT THE AUTHOR

...view details