اردو

urdu

ETV Bharat / state

پلوامہ: ’ہمارے چہروں سے مسکراہٹ چھینی گئی ہے‘

ضلع پلوامہ میں نیشنل کانفرنس کے صدر دفترمیں منعقد اجلاس میں پارٹی کے نائب صدرعمرعبداللہ نے کہا کہ ہمارے چہروں سے ہماری مسکراہٹ چھیننے کے ساتھ ساتھ ہمارے اعتماد کو بھی توڑا گیا اور ہمیں ترقی کے نام پر دھوکہ دیا گیا کیونکہ آج تک ترقی کا ایک بھی کام نہیں کیا گیا ہے۔

Address by Vice President of National Conference Omar Abdullah in Pulwama
پلوامہ میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدرعمرعبداللہ کا خطاب

By

Published : Mar 27, 2021, 5:59 PM IST

ضلع پلوامہ میں نیشنل کانفرنس کے صدر دفتر پر کارکنان کا ایک اجلاس منعقد کیا گیا۔ اس میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ، علی محمد ساگر، ناصر اسلم وانی کے علاوہ پارٹی کے دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

پلوامہ میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدرعمرعبداللہ کا خطاب

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ ہمارے چہروں سے ہماری مسکراہٹ چھیننے کے ساتھ ساتھ ہمارے اعتماد کو بھی توڑا گیا۔ دنیا کو بتایا گیا کہ جموں و کشمیر کے لوگ 5 اگست 2019 کے فیصلے کے ساتھ ہیں کیونکہ ان کا مستقبل روشن ہے لیکن ایسا بالکل بھی نہیں ہے، جموں و کشمیر کے لوگوں کو ترقی کے نام پر دھوکہ دیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے کہا تھا کہ دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے بعد جموں و کشمیر کی ترقی ہوگی۔ یہاں بڑے بڑے کارخانے قائم کیے جائیں گے۔ نوجوانوں کے لیے روزگار کے وسائل پیدا کیے جائیں گے تاہم آج تک ایک اسکول بھی نہیں قائم کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ جو وعدے کیے ہیں پہلے ان کو پورا کیا جائے اور جموں و کشمیر کے لوگوں دفعہ 370 کو منسوخ کرنے سے خوش نہیں ہیں۔ جب تک جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ واپس نہیں دیا جائے گا جموں کشمیر نیشنل کانفرنس تب تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علی محمد ساگر نے کہا کہ لوگوں نے پی ڈی پی پر اعتماد ظاہر کرکے انہیں انتخابات میں اکثریت سے جیت دلائی تھی اور پی ڈی پی نے کہا تھا کہ وہ بی جے پی کو جموں و کشمیر سے دور رکھیں گے۔ تاہم وادی میں اکثریت سے جیتنے کے باوجود بھی انہوں نے بی جے پی کے ساتھ مل کر سرکار بنائی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی نے انہیں بلا شرط حمایت دینے کی بات کہی تھی۔ تاہم انہوں نے اس کے باوجود بی جے پی کو ہی منتخب کیا جس کا خمیازہ آج پوری وادی کے لوگ بھگت رہے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details