اردو

urdu

Hospital Building Develops Cracks with a year: اسپتال کی عمارت ایک سال میں ہی خستہ

تعمیر کی گئی جدید عمارت میں نہ صرف جگہ جگہ دراڑیں پڑ گئی ہیں بلکہ گراؤنڈ فلور میں معمولی بارشوں کے دوران پانی جمع ہوتا ہے جس سے وہاں موجود مشینری کو بھی نقصان پہنچنے کا خطرہ لاحق رہتا ہے۔

By

Published : Jul 9, 2022, 2:25 PM IST

Published : Jul 9, 2022, 2:25 PM IST

اسپتال کی عمارت ایک سال میں ہی خستہ
اسپتال کی عمارت ایک سال میں ہی خستہ

پلوامہ:ضلع پلوامہ میں 28.16کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کی گئی اسپتال بلڈنگ میں ایک سال سے بھی کم عرصہ میں ہی جگہ جگہ دراڑیں پڑ گئی ہیں۔ Pulwama Hospital Building Develops Cracks in Less than a yearسنہ 2012 میں حکومت جموں وکشمیر نے ضلع پلوامہ میں 100 بستروں کی صلاحیت والے آئی پی ڈی بلاک کی تعمیر کو منظوری دیکر جموں اور کشمیر ہاؤسنگ بورڈ کارپوریشن کو اسکی تعمیر کا کام سونپ دیا گیا۔

اسپتال کی عمارت ایک سال میں ہی خستہ

قریب 9 سال کے بعد عمارت کو سنہ 2021 میں کووڈ 19 کے دوران سابق لیفٹیننٹ گورنر جی سی مرمو نے آن لائن افتتاح کیا تھا، تاہم ایک سال سے بھی کم عرصہ میں جدید طرز پر تعمیر کیے گئے بلاک پر جگہ جگہ دراڑیں پڑ گئی ہیں۔ Newly Constructed Pulwama Hospital building Develops Cracksجس کی وجہ سے انتظامیہ کے ساتھ ساتھ جموں اور کشمیر ہاؤسنگ بورڈ کارپوریشن پر کئی سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ’’نیا بلاک تعمیر کرنے میں لاپرواہی کیوں برتری گئی، عوامی پیسوں کے زیاں کا ذمہ دار کون ہے؟‘‘

تعمیر کی گئی جدید عمارت میں نہ صرف جگہ جگہ دراڑیں پڑ گئی ہیں بلکہ گراؤنڈ فلور میں معمولی بارشوں کے دوران پانی جمع ہوتا ہے جس سے وہاں موجود مشینری کو بھی نقصان پہنچنے کا خطرہ لاحق رہتا ہے۔ آئی پی ڈی بلاک کی میں کروڑوں روپے صرف کئے گئے ہے تاہم بلاک سے خارج ہونے والے پانی اور بارشوں کے پانی کی نکاسی کے لیے مناسب اور صحیح انتظام نہیں کیا گیا ہے۔ لوگوں کا ماننا ہے کہ ’’پانی جمع ہونے کے سبب بلاک کی دیواروں میں دراڑیں پڑگئی ہیں۔ اگر جلد اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو عمارت زمین بوس ہو سکتی ہے۔‘‘

مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ضلع ہسپتال کی اس نئی آئی پی ڈی بلڈنگ کی دیواروں میں دراڑیں پڑگئی ہیں تاہم انتظامیہ اس کی جانب توجہ مرکوز نہیں کر رہی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ دراڑیں پڑنے کی وجہ سے کبھی بھی کوئی بڑا حادثہ پیش آسکتا ہے کیونکہ کہ یہاں ہر وقت سینکڑوں مریض اور تیماردار موجود رہتے ہیں۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ہاؤسنگ بورڈ کارپوریشن کے مینیجنگ ڈائریکٹر سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی تاہم انہوں نے فون کال کا جواب دینے کی بھی زہمت گوارہ نہیں کی۔

قابل ذکر ہے کہ تعمیر کیا گیا آئی پی ڈی بلاک طبی لحاظ سے جدید سہولیات سے لیس ہے اور پلوامہ سے متصل کئی اضلاع سے ہر سال تقریباً سات لاکھ لوگ یہاں علاج معالجہ کے لئے آتے ہیں۔ وہیں روزانہ 1500 سے 2000 افرد کا علاج کیا جاتا ہے۔ اس جدید ترین عمارت میں مریضوں کے علاوہ تیمارداروں کو بھی کافی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ ہسپتال کی عمارت 100 بستروں پر مشتمل ہے جس میں 10 بستر سی سی یو، ائی سی یو کے لئے مختص رکھے گئے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details