گامراج روڈ پر واقع اپنے دو منزلہ مکان میں رہنے والی نائر کے والدین سرکاری ٹیچر ہیں لیکن انکی بیٹی نائر اقبال بی یو ایم ایس کی ڈگری کر رہی ہے تاہم نائر کا نام ڈاکٹری کی وجہ سے سرخیوں میں نہیں ہے بلکہ کیلی گرافی اور انکے شعری مجموعے، بلیف، کی وجہ سے آج کل جنوبی کشمیر میں زبان زد عام ہے۔
نائر نے بتایا کہ بلیف نامی کتاب کو انہوں نے گیارہویں جماعت سے لکھنا شروع کیا تھا تاہم حال ہی میں ایک سہیلی کو میں نے ایک نظم بھیجی کیونکہ وہ کچھ ڈپریشن کی شکار تھی جس کے بعد اس کو ریلیف مل گیا اور مجھے خوشی ہو رہی ہے کہ اس کتاب کے پڑھنے سے کسی کے زندگی میں مثبت تبدیلی آ رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسکے والدین کو کتاب کے بارے میں واقفیت نہیں ہے تاہم اگر انھیں معلوم ہوتا تو مجھے وہ سپورٹ کرتے، نائر نے بتایا کہ وہ ایک بہترین ڈاکٹر بننا چاہتی ہے۔