پلوامہ: جنوبی کشمیر South Kashmirکے قصبہ ترال میں جنگلی جانوروں خاص کر ریچھ کا نشیبی علاقوں میں دھڑلّے سے گھومنے پھرنے کے واقعات میں اضافہ سے عوامی حلقوں میں تشویش پائی جا رہی ہے۔ Tral Man Animal Conflict رواں برس ترال کے مختلف دیہات میں ریچھوں کے حملوں میں قریباً سات افراد زخمی ہو چکے ہیں تاہم ’’محکمہ وائلڈ لائف کی نیند‘‘ نہ کھلنے سے عوامی سطح پر ناراضگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ تازہ معاملے میں ترال ٹاؤن سے صرف دو کلومیٹر دور سنگرامہ علاقے میں ریچھ نے ایک خاتون کو شدید زخمی کر دیا ہے جو اس وقت سرینگر میں زیر علاج ہے۔
سنگرامہ، ترال کے باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے کہا کہ ’’دراصل یہاں ایک بوسیدہ چنار ہے اور ہر سال اس کے کھوکھلے تنے میں ریچھ ڈیرہ جما لیتا ہے۔ کئی بار گزارشات کے باوجود اس بوسیدہ چنار کو کاٹنے یا ریچھ کا اس میں داخلہ بند کرنے کے حوالہ سے انتظامیہ سنجیدہ نظر نہیں آ رہی۔‘‘ مقامی باشندوں نے وائلڈ لائف سمیت سب ضلع انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انسانی جانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے میں لیت ولعل کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔