جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ایک نوجوان جنید الطاف نے اپنی پہلی ناول شائع کی ہے، پرچھو علاقے سے تعلق رکھنے والے 21 سالہ جنید نے ناول میں ڈیپریشن کے موضوع پر اپنے خیالات پیش کیے ہیں۔
جنید گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج پلوامہ میں زیرِ تعلیم ہیں اور کچھ روز قبل ہی انہوں نے اپنی کتاب 'فب آف آ ڈریمر' شائع کی ہے۔
جنید نے کہا 'وہ بچپن سے ہی لکھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور گذشتہ ایک سال قبل انہوں نے "Fib of a Dreamer" کے نام سے ناول لکھنا شروع کیا تھا اور اب جاکر وہ اسے شائع کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں، یہ کتاب 110 صفحات پر مشتمل ہے'۔
انہوں نے کہا 'کتاب کا بنیادی پیغام یہ ہے کہ کوئی امید ختم نہیں ہوتی اگر کوئی ایک خواب پورا نہیں ہوتا تو اس سے دل شکستہ نہ ہوں، کوششیں جاری رکھیں اور بڑے خواب دیکھیں اور اسے پورا کرنے میں تن من دھن سب لگادیں۔ ناکامی سے مایوسی اچھے انسان کی شناخت نہیں ہے، دلیر تو وہ ہے جو ناکامی سے لڑتے ہوئے جیتے۔ ناکامی سے دل برداشتہ ہوکر سخت اقدام اٹھانے سے کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا'۔
یہ بھی پڑھیے
جموں و کشمیر کے پرچم کی بحالی تک کوئی پرچم نہیں لہرائے گا
جنید نے کہا 'جموں و کشمیر میں خودکشی کے واقعات میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور ان میں سے بیشتر معاملے اس وقت سامنے آتے ہیں جب کسی شخص کا کوئی خواب پورا نہیں ہوتا اور وہ مایوسی کی دلدل میں پھنس جاتا ہے۔ اور یہی ناامیدی اسے غلط فیصلے پر مجبور کر دیتی ہے'۔
جنید کے والد نے بیٹے کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس جانب توجہ دینی چاہیے تاکہ طالب علموں کو ابھرنے کا موقع ملے۔