جنوبی کشمیر کے نورپورہ اونتی پورہ جھڑپ میں ایک عسکریت پسند ہلاک اور دوسرے نے خود سپردگی کی ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے دونوں عسکریت پسندوں کو خودسپردگی کا موقع دیا گیا- تاہم انہوں نے اندھا دھند فائرنگ کی جس کے جواب میں سیکورٹی فورسز نے بھی جوابی کارروائی کی- جس میں ایک عسکریت پسند ہلاک ہوا تاہم دوسرے عسکریت پسند نے ایک مکان میں پناہ لی- جس کے بعد اس کو دوبارہ پھر خودسپردگی کرنے کا موقع دیا گیا اور اونتی پورہ پولیس اور سیکورٹی فورسز کی جانب سے کی گئی کوششوں کے بعد اس نے ہتھیار چھوڑ کر خود کو پولیس کے حوالے کر دیا۔
اونتی پورہ: عسکریت پسند کی خودسپردگی کا ویڈیو جاری پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ خودسپردگی کرنے والے عسکریت پسند کی شناخت ثاقب اکبر وازہ ولد محمد اکبر ساکن گلشن پورہ ترال کے طور پر ہوئی ہے۔ اسے سرنڈر کرانے کے لئے اس کے والدین کو بھی تصادم کی جگہ پر لایا گیا اور آخر کار اس نے خودسپردگی کی۔ واضح رہے کہ ثاقب ایک بی ٹیک طالب علم رہا ہے۔
اونتی پورہ پولیس نے خود سپردگی کرنے والے عسکریت پسند کی ویڈیو جاری کیا۔ جس میں وہ ہاتھ اٹھا کر خود کو سیکورٹی فورسز کے حوالے کر رہا ہے اور بعد میں اونتی پورہ پولیس اسٹیشن میں اپنے والد کے ساتھ گلے مل رہا ہے۔
جاری ویڈیو میں خود سپردگی کرنے والے حزب المجاہدین کے عسکریت پسند نے سیکیورٹی فورسز کا اسے سرنڈر کرنے کے لیے موقع فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا ہے اور نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی پروپگنڈہ کے شکار نہ ہوں اور اپنی کامیاب زندگی گزارنے کے لیے اپنے والدین کا سہارا بنیں۔
واضح ہو کہ ڈانگر پورہ نورپورہ میں یہ جھڑپ کل چھ بجے شروع ہوئی تھی جب سیکورٹی فورسز نے گاؤں میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کے حوالے سے خفیہ اطلاعات ملنے کے بعد گاؤں کو محاصرے میں لیا تھا جس دوران ایک عسکریت پسند کو ہلاک اور ایک نے خودسپردگی کی تھی۔ نورپورہ عسکری کمانڈر زاکر موسیٰ کا آبائی گاؤں ہے۔