جموں: پونچھ کے بھاٹہ دوڑیاں جنگلی علاقے میں پانچویں روز بھی ملی ٹینٹ مخالف آپریشن جاری رہا۔ معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے پیر پنچال پہاڑی کے ایک وسیع العریض علاقے کو محاصرے میں لے رکھا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ابتک سیکورٹی فورسز نے پچاس کے قریب افراد کو حراست میں لیا ہے۔اطلاعات کے مطابق پونچھ کے بھمبر گلی میں سیکورٹی فورسز گاڑی پر ملی ٹینٹ حملے کے بعد پونچھ اور راجوری کے متعدد جنگلی علاقوں میں پانچویں روز بھی ملی ٹینٹ مخالف آپریشن جاری رہا۔
ذرائع نے بتایا کہ فوج ، خصوصی کمانڈوز، جموں وکشمیر پولیس اور سی آر پی ایف کی مشترکہ ٹیم نے ایک وسیع العریض جنگلی علاقے کو محاصرے میں لے کر لوگوں کے چلنے پھرنے پر پوری طرح سے پابندی عائد کی ہے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ سیکورٹی فورسز کی جانب سے پونچھ کے ساتھ ساتھ راجوری کے جنگلی علاقوں میں بھی تلاشی آپریشن شروع کیا گیا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فوج کو مصدقہ اطلاع موصول ہوئی کہ جنگلی علاقے میں پانچ سے چھ ملی ٹینٹ موجود ہو سکتے ہیں جس کے پیش نظر خط پیر پنچال کے جنگلی علاقوں میں زمینی اور فضائی نگرانی کا عمل تیز کیا گیا ہے۔
راجوری اور پونچھ کے جنگلی علاقوں میں مشتبہ ملی ٹینٹوں کو تلاش کرنے کی خاطر ہیلی کاپٹروں کے ساتھ ساتھ خصوصی ڈرون کیمروں کی بھی خدمات حاصل کی گئی ہے لیکن ابھی تک سیکورٹی فورسز کو کوئی کامیابی نہیں مل پائی ہے۔فوجی ذرائع نے بتایا کہ پچھلے پانچ دنوں کے دوران کم از کم 50 افراد کو پوچھ تاچھ کی خاطر حراست میں لیا گیا۔ان کے مطابق سیکورٹی فورسز نے پونچھ کے ساتھ ساتھ اب راجوری کے جنگلی علاقوں میں بھی پہرے بٹھا دئے ہیں۔