پلوامہ:من کی بات پروگرام میں پی ایم مودی سے بات چیت کے بعد پلوامہ کے اکھو کاکاپورہ سے تعلق رکھنے والے منظور احمد سرخیوں میں ہیں۔ ای ٹی وی بھارت نے منظور احمد سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن وہ اس وقت وادی سے باہر ہیں جس کی وجہ سے اس موقعے پر ان کی فیکٹری کے منیجر فاروق احمد سے نمائندہ ای ٹی وی بھارت نے ملاقات کی۔ فاروق احمد نے کہا کہ ہم بہت ہی خوش ہے کہ ملک کے وزیراعظم نریندر مودی نے من کی بات کی 100ویں قسط میں ہمارا ذکر کیا اور فیکٹری کے مالک منظور احمد سے بات کی جو ہمارے لیے باعث فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ چھوٹا سا کارخانہ تھا اور منظور احمد اور دیگر لوگوں کی مدد سے یہ آسمانِ کی بلندیاں چھو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے وزیراعظم نے آج منظور احمد کے ساتھ من کی بات پروگرام میں بات کی اس کے لیے ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور امید ظاہر کرتے ہیں کہ آگے بھی اس طرح ہماری حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ہمارے حوصلہ بلند ہوتا ہے اور ہم زیادہ سے زیادہ محنت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہاں پر 200 کے قریب نوجوانوں کو روزگار دی رہے ہیں جن میں کچھ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں، جب کہ آنے والے وقت میں اس تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیکٹری دیہی علاقوں میں واقع ہے جہاں پر بجلی کی کٹوتی کافی زیادہ ہوتی ہے جس سے ہمارے کام پر اثر پڑتا ہے اگر انتظامیہ اور متعلقہ ادارے کی جانب سے بجلی کی سپلائی کو یقینی بنایا جائے گا تو اس سے مزید نوجوانوں کو روزگار مل سکتا ہے۔
واضح رہے کہ منظور احمد جموں و کشمیر کے ایک گاؤں میں پنسلوں کا ایک مینوفیکچرنگ یونٹ چلاتے ہیں، جس سے 200 سے زیادہ لوگوں کو روزگار ملتا ہے۔ پلوامہ ضلع کے گاؤں اوکھو کو اب "بھارت کا پنسل گاؤں" کہا جاتا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح گاؤں پنسل بنا کر بھارت کے لوگوں کو تعلیم دینے میں مدد کر رہا ہے۔ آج کے من کی بات میں ملک کے وزیراعظم نے ضلع پلوامہ کے اکھو کاکاپورہ علاقے سے تعلق رکھنے والے منظور احمد کی بات کی جو اکھو کاکاپورہ میں ایک پینسل سلیٹ بنانے کا کام انجام دے رہے ہیں۔